شنکیاریَ: خیبرپختونخوا حکومت نے گوداموں میں گندم کی کمی کی وجہ سے دوہفتوں کے دوران فلور ملوں کو گندم کی سپلائی میں روزانہ کی 2000 ٹن کی کٹوتی کردی ہے جسکی وجہ سے صوبہ میں آٹے کی پیداوار کم ہوگئی ہے۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے زرائع کے مطابق اس وقت صوبہ میں محکمہ خوراک کی طرف سے قائم سستے آٹے کے سیل پوانٹ کیلئے سپلائی کئے جانے والے آٹے کے 20 کلو آٹے کے تھیلوں کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر 7000 ہزار سے زائید تھیلوں کی فراہمی کم ہوگئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق فوری طور پرتو صوبہ میں سندھ صوبہ میں نئی فصل کی آمد کے باعث آٹے کی قیمتیں مستحکم ہیں لیکن یہ اندیشہ موجودہے اگرصوبائی حکومت نے اپنے گوداموں میں گندم کے ذخائر اور فلور ملوں کوگندم کی سپلائی مستحکم نہ کی تو رمضان المبارک میں آٹے کابحران پیدا ہوسکتا ہے۔
ایک اورذمہ دار ذرائع کے مطابق سرکاری گوداموں میں گندم کے زخائر تیزی سے کم ہورہے ہیں صوبائی حکومت نے مزید گندم کے زخائر کاانتظام کرنے کی بجائے فلور ملوں کیلئے گندم کی سپلائی میں کمی کردی تین ہفتے قبل تک صوبہ کی ملوں کو روزانہ 7000 ٹن گندم سپلائی کی جاتی تھی جس میں کمی کرکے 5000 ٹن یومیہ کردیا گیا۔
پنجاب اورخیبرپختونخوا میں گندم کی نئی فصل آنے میں ابھی قریباً تین ہفتوں سے زائید وقت ہے امکان ہے کہ ابھی نئی فصل کی آمد سے پہلے ملوں کے کوٹے میں مزید کمی کی جائے۔