پشاور، حوالات میں خودکشی کرنیوالے طالبعلم کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

پشاور: تھانہ غربی کی حوالات میں مبینہ خودکشی کرنیوالے 14سالہ طالب علم کی پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کردی گئی۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ متوفی کے سر ٗ کان ٗ کہنی ٗ ہاتھ ٗ ران اور انگوٹھے پرزخم کے واضح نشانات تھے جس کے بعد معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے کہ متوفی نے حوالات میں خودکشی تو کی ہے لیکن اسے تشدد کانشانہ کس نے بنایا؟جس پر تحقیقاتی ٹیم نے سر جوڑ لئے 

واضح رہے کہ 14مارچ کو ساتویں جماعت کے طالب علم شاہ زیب ولد خیال اکبر سکنہ ملازئی کو مبینہ طورپرلیاقت بازار کے دکانداروں کیساتھ جھگڑا کرنے کے الزام میں گرفتار کیاگیا جس نے بعدازاں حوالات میں میں مبینہ طورپر خودکشی کرلی تھی

واقعہ پر شدید ہنگامہ آرائی کی گئی جس پر ایس ایچ او کو گرفتار کرکے قتل کا مقدمہ درج کیاگیا جبکہ پورے عملے کو معطل کردیاگیا۔

 واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کا بھی آغاز کیاگیا تاہم گزشتہ روز شاہ زیب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں بتایاگیا ہے کہ شاہ زیب کی موت پھانسی کی وجہ سے واقع ہوئی گردن پر پھانسی کے نشانات پائے گئے ہیں تاہم شاہ زیب کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

متوفی کے کپڑوں پر خون کے دھبے بھی ملے ہیں شاہ زیب کے جسم پر زخم کے نشانات پائے گئے۔

 رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ متوفی کے سر ٗ کان ٗ کہنی ٗ ہاتھ ٗ ران اور انگھوٹھے پر زخم کے نشانات پائے گئے جبکہ متوفی کے دل، پھیپھڑے اور پسلیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

رپورٹ کے مطابق متوفی کے خون اور پیشاب کے نمونوں میں کوئی نشہ آور اور زہریلی چیز نہیں ملی۔

 ادھر تشدد کی تصدیق ہونے کے بعد کئی سوالات نے جنم لے لیا جبکہ جس کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم نے سر جوڑ لئے ہیں۔

پولیس حکام کا موقف 

 تھانہ غربی کی حوالات میں مبینہ خودکشی کرنیوالے شاہ زیب کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق پولیس حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ شاہ زیب کو زخم دکانداروں کیساتھ لڑائی کے دوران آئے جبکہ شاہ زیب اور دکانداروں کے درمیان جھگڑے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے۔

 حکام کے مطابق جوڈیشل انکوائری جاری ہے جس میں بیانات ریکارڈ کئے جارہے ہیں جبکہ بہت جلد تحقیقاتی ٹیم جامع رپورٹ جاری کریگی۔

جھگڑ ا کرنیوالا دکاندار طلب

 ساتویں جماعت کے طالب علم شاہ زیب کیساتھ جھگڑا کرنیوالے دکاندار کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے اسے دوبارہ طلب کرلیاگیا ہے۔

حکام کے مطابق ابتدائی طور پر جھگڑا کرنیوالے دکاندار کا بیان ریکارڈ کیاگیا تھا تاہم پوسٹمارٹم رپورٹ آنے کے بعد اسے دوبارہ طلب کیاگیا ہے اور دوبارہ بیان ریکارڈ کیاجائے تاکہ معلوم ہواکہ جھگڑا کے دوران شاہ زیب پر کس کس تاجر نے تشدد کیا ہے۔