پشاور:محکمہ پولیس خیبر پختونخوا نے حکومتی وژن ڈیجیٹلائزیشن پالیسی کے تحت عوامی شکایات کے جدید اور خود کار نظام”پولیس کمپلینٹ ریڈرسل سسٹم“کا آغاز کردیا۔
اس ضمن میں گزشتہ روز سنٹرل پولیس آفس میں تقریب منعقد ہوئی جس میں آئی جی خیبر پختونخوا ڈاکٹرثناء اللہ عباسی پولیس کمپلینٹ ریڈرسل سسٹم کا افتتاح کیا۔
افتتاحی تقریب میں صوبے میں تمام ریجنل پولیس افسروں اور ضلعی پولیس افسروں نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی نے کہاکہ خیبر پختونخوا پولیس جدید سسٹم کو صحیح سمت میں ایک درست اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد صوبے بشمول ضم شدہ اضلاع کے تمام شہریوں کوشکایات کے ازالے کیلئے آسان رسائی اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
آئی جی پی کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے کے کمزور طبقات بالخصوص خواتین، بچیوں، جوانوں اور اقلیتوں تک پہنچنے اور انہیں انصاف فراہم کرنے کیلئے اس پراجیکٹ کا آغاز کیااور کہا کہ اب وہ گھر بیٹھے ہم سے اپنی شکایات کے ازالے کے لیے رجوع کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر یو ایس آئی پی کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر عدنان رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور پولیس کے مابین قریب تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئے اس قسم کے پراجیکٹ کی ضرورت شدت سے محسوس کی جارہی تھی اور پولیس کمپلینٹ ریڈرسل سسٹم ان کوششوں کی ایک کڑی ہے جو عوام کے باہمی اعتماد کو بہتر بنانے، معاشرے کے کمزور طبقوں کو فوری اور آسان انصاف کی فراہمی اور خدما ت کی عوام کی دہلیز پر رسائی کو یقینی بنا نا ہے۔
یہ ملک کا پہلا اور واحد نظام ہے جس میں عوامی شکایات جدید اور خود کار نظام کے ذریعے کی جاسکتی ہیں شہری اب اپنی شکایات پولیس کمپلینٹ ریڈرسل سسٹم تک سوشل میڈیا کے واٹس ایپ، فیس بک، ٹوئیٹر، عوامی شکایات کے لیے تیار کردہ موبائل ایپ، سنگل ایس ایم ایس عوامی کوڈ (8855)، ٹول فری ہیلپ لائن (0800-004000) خود کار ای میل آئی جی پی، ریجنل پولیس آفیسرز اور ضلعی پولیس افسروں کے دفاتر میں مانیٹرنگ کے ایپ، شکایت کنندہ کے ایس ایم ایس کے صاف و شفاف نظام، ڈیجیٹلائزڈ اور غیر ضروری فائل ورک، شکایات کے اندراج اور ازالے کے لیے سنٹرلائزڈ سسٹم وغیرہ وغیرہ اس سسٹم کی چند ایک خصوصیات میں شامل ہیں۔