ٹوپی ترچھی پہننے پر تکرار3جانیں لے گئی

پشاور:تھانہ بڈھ بیر کے علاقے احمد خیل میں چند روز قبل ہونیوالے دو گروپو ں کے مابین خونریز تصادم کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

 ایک فریق کی جانب سے ٹوپی ترچھی پہننے پر تکرار ہوئی جس پر تین افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

واضح رہے کہ 28 مارچ کو بڈھ بیر کے علاقہ احمد خیل میں فریق اول زر محمد اور فریق دوئم فصیح الدین عرف طورے کے درمیان شجاع نامی شخص کے حجرے میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا.

فائرنگ کے نتیجے میں زر محمد اور کامران موقع پر جاں بحق جبکہ فصیح الدین عرف طورے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔واقعہ میں اظہار الدین شدید زخمی ہوا تھا۔

 ایس پی صدر ڈویژن وقار احمد کے مطابق واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کیا تو معلوم ہواکہ ایک فریق نے ٹوپی ترچھی پہنی تھی جس پر دوسرے فریق نے تکرار کی اور پھر بات خون خرابے تک جا پہنچی جبکہ دونوں فریقین آپس میں جگری دوست تھے۔

پولیس کے مطابق مزید تفتیش جاری ہے۔


پولیس کا بیان

ایس صدر ڈویژن وقار احمد کے مطابق تصادم میں جاں بحق ہونیوالا فصیح الدین عرف طورے پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھا جبکہ اسے عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا۔

 ایس پی کے مطابق فصیح الدین کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیاگیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا جبکہ ریکارڈ چیک کیاگیا تو وہ پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھا۔

ایس پی نے بتایا کہ مزید تفتیش جاری ہے بہت جلد دیگر حقائق بھی منظر عام پر آجائیں گے۔

ایک ملزم گرفتار

 بڈھ بیر پولیس نے خونریز تصادم میں ملوث ایک ملزم کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے۔

 پولیس کے مطابق فرار ہونیوالے ملزموں کی گرفتاری کیلئے ممکنہ ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے ہیں تاہم بہت جلد انتہائی گرفتار کرلیا جائیگا۔