پشاور:محکمہ بلدیات میں سینکڑوں ایکڑ رقبے پر پھیلے باغات اورپارک ہونے کے باوجود ٹی ایم ایز کے پاس فن باغبانی کے ماہرین کے لئے ایک بھی نشست نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ برس لوکل کونسل بورڈ نے باغبانی کے ماہرین (ہارٹی کلچرسٹ) کی آسامیاں تخلیق کرنے اور ان پر مارکیٹ سے بھرتی کے لئے مردان‘ پشاور‘ کوہاٹ اور دیگر ٹی ایم ایز کو مراسلے ارسال کئے جبکہ اس سے قبل لوکل کونسل بورڈ نے ٹی ایم ایز میں باغبانی کے ماہرین کی نشستوں کی منظوری بھی دی تھی تاہم ایک سال بعد بھی اس مراسلے پر کام نہ ہو سکا۔
لوکل کونسل بورڈ نے تمام ڈویژنل ٹی ایم ایز کو مراسلے ارسال کئے تھے کہ باغبانی کے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں تاہم یہ مراسلے دبا دئیے گئے۔
مراسلوں میں کہا گیا تھا کہ ٹی ایم ایز کے زیرملکیت باغوں کی حالت روز بروز خراب ہوتی جا رہی ہے کیونکہ یہ یہ کلرکوں اور غیر تربیت یافتہ افراد کے حوالے کئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق صرف پشاور میں باغات پر ہر سال کروڑوں روپے کے اخراجات آ جاتے ہیں‘احیائے پشاور منصوبے کے تحت اس وقت بھی شاہی باغ کی مرمت و بحالی پر2 کروڑ سے زائد کے اخراجات آ چکے ہیں۔
کینٹ بورڈ کے زیر اہتمام باغات میں بھی غیر متعلقہ ملازمین سے کام چلایا جا رہاہے۔
ذرائع کے مطابق پشاور میں پی ڈی اے کے علاوہ کسی بھی سرکاری محکمے کو فن باغبانی کے ماہر کی خدمات حاصل نہیں۔