خیبر پختونخوا حکومت کی کوششیں رنگ لانے لگیں 

 

پشاور: صوبائی حکومت کے مسلسل رابطوں کے بعد وفاق نے پن بجلی منافع کی مدمیں ماہ مارچ کی قسط کے طورپر تین ارب روپے صوبہ کو فراہم کردیئے یوں رواں مالی سال کے دوران ملنے والی رقم 16 ارب روپے ہوگئی ہے ۔ 

رواں مالی سال کے دوران وفاقی حکومت نے صوبہ کو بیالیس ارب سے زائد دینے ہیں صوبائی حکومت کی کوششوں سے رواں مالی سال کے دوران پن بجلی منافع کی ادائیگی کاسلسلہ ماہانہ بنیادوں پرشروع ہوچکاہے اس سلسلہ میں پہلی سہ ماہی میں کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی تھی ۔ 

جولائی میں صرف پچاس کروڑ روپے صوبہ کو دیئے گئے تھے اگست اورستمبر میں کوئی رقم نہیں ملی بعدازاں اکتوبر میں ڈیڑھ ارب روپے دیئے گئے نومبر ،دسمبر اورجنوری میں تین تین ارب روپے دیئے گئے فروری میں صوبہ کو صرف دو ارب روپے ملے جبکہ مارچ کی مد میں اب صوبہ کو تین ارب روپے کی قسط موصول ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران صوبہ کو پن بجلی کی مد میں ساڑھے اکیس ارب روپے کی ادائیگی کی جانی ہے جبکہ 36.8ارب روپے کے بقایا جات اس کے علاوہ ہیں یوں صوبہ کو کل 58.3ارب روپے کی ادائیگی کی جانی ہے جن میں سے اب تک صوبہ کو صرف سولہ ارب روپے ہی مل سکے ہیں۔ 

بقایا جات نہ ملنے کی صورت میں صوبائی حکومت کے لیے اے ڈی پی پر عملدر آمد جاری رکھنا مشکل ہوجائے گا۔