کرک: مقامی صحافی وسیم عالم کے قتل کا ڈراپ سین،قاتل سگا باپ نکلا،گرفتار ملزم نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیاہے۔
قتل کے مرکزی ملزم تک جدید طریقہ تفتیش کے ذریعے رسائی حاصل کی گئی۔
10اپریل کی شام کو کرک کے علاقہ میٹھا خیل بازار میں مقامی صحافی وسیم عالم نا معلوم افراد کی فائرنگ سے قتل ہوئے اور قاتل سگے باپ کو دو دن کے اندر گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی پی او کرک نے کہا کہ صحافی کے قتل پر انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواثناء اللہ عباسی اور ریجنل پولیس چیف کوہاٹ طیب حفیظ چیمہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھااورقاتلوں کو جلد گرفتار کرنے کے احکامات بھی جاری کئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مقتول صحافی وسیم عالم کا والد حق نواز خان جو محکمہ واپڈا سے ریٹائرڈ ہے، مقتول وسیم عالم اپنے والد حق نواز سے پینشن کے پیسوں کا مطالبہ کر رہا تھا جبکہ مقتول کے والد حق نواز پینشن کی رقم کو اپنے بھائیوں کے حوالہ کرنا چاہتا تھا جس پر مقتول وسیم عالم اور ان کے والد حق نواز کے مابین تلخ کلامی ہوئی اور مقتول کے والد حق نوازنے طیش میں آکر اپنے پستول سے اس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وسیم عالم لگ کر موقع پر جابحق ہواجبکہ حق نواز روپوش ہوگیا۔
میں نے بذات خود اس کیس کو چیلنج کے طور پر قبول کرکے ایس ایچ او سٹی آصف شریف کو ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک سونپاایس ایچ او اور تفتیشی ٹیم نے پیشہ وارانہ مہارت سے جدید سائنسی خطوط پر ملزم کو ٹریس کرکے اس تک رسائی حاصل کی جبکہ ملز م حق نواز جو وقوعہ کے بعد ضلع لکی مروت فرار ہواتھا پھر اگلے دن ضلع کرک کے علاقہ محبتی زیارت علاقہ تھانہ کرک سٹی آیا جس کو گرفتار کر لیاگیا۔
گرفتار ملزم نے اپنے بیٹے کو قتل کرنے کا اعتراف جرم بھی کر لیا۔ تاہم ملز م ابھی تک تفتیشی ٹیم کی تحویل میں ہے جس سے مزید انٹاروگیشن جاری ہے۔ملزم اپنے غلطی پر نالاں ہے اور اس اقدام کو اپنی بڑی غلطی قرار دے رہا ہے۔ مقتول صحافی کے قاتل کی گرفتاری پر کرک پریس کلب ممبران نے ڈی پی او کرک طارق حبیب خان کو خراج تحسین پیش کیاہے۔