خیبرپختونخوا میں مہنگائی توڑ ریلیف پیکج  

پشاور: خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ رمضان میں عوام کے لیے وزیراعلی محمود خان کی جانب سے مہنگائی توڑ ریلیف پیکج پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ 

ترجمان خیبرپختونخوا حکومت و معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے اتوار کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دے رہے ہیں۔ کیونکہ پاکستان تحریک انصاف مزدور دوست و غریب پرور پارٹی ہے۔ وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود کو روز اول سے عوام کا احساس ہے کہ ان کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی قلت کنٹرول کرنے کے لیے تاریخ ساز اقدامات کیے گئے ہیں۔ 

مہنگائی تھوڑ اقدامات کے حوالے سے وزیراعلی محمود خان کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ وفاق کے اشتراک سے آٹا گھی اور چینی سمیت 19 اشیاء ضرورت رعایتی نرخ پر عوام کو فراہم کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سستی اشیاء ضرورت فراہم کرنے کے لیے 12 ارب روپے سے زیادہ کی خطیر رقم مختص کر دی گئی ہے۔ عوام کو سستا آٹا فراہمی بارے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے سستے آٹے کی فراہمی کے لیے 01 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر 04 ہزار میٹرک ٹن بہترین اور سستا آٹا عوام کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ 

عوام کو معیاری اور سستی چینی کے فراہمی کے حوالے سے وزیراعلیٰ محمود خان کا ذکر کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ  وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر چینی نرخ کو بھی ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔ روزانہ 08 سو میٹرک ٹن جبکہ پورے رمضان میں 20 ہزار میٹرک ٹن چینی سستی نرخ پر فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر صوبے کے وسائل سے 03 ارب 50 کروڑ روپے فراہم کئے گئے ہیں۔ اسی طرح یوٹیلیٹی اسٹورز پر عوام کو 20 کلو آٹا 8 سو روپے کی رعایتی نرخ پر فراہم ہوگا۔ 

یوٹیلیٹی اسٹورز پر عوام کو مزید بہترین اشیاء ضرورت کی فراہمی ممکن بنانے کے لیے وزیراعلی خیبرپختونخوا کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم کامران بنگش نے کہا وزیراعلی محمود خان کی ہدایت پر یوٹیلیٹی اسٹورز کے فرنچائز بھی بڑھا دیئے گئے ہیں۔  یوٹیلیٹی اسٹورز فرنچائزز کی تعداد 11 کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی مافیا کو مہنگائی کے ذریعے عوامی خون نہیں چوسنے دیں گے۔ 

مہنگائی تھوڑ اقدامات کے بارے میں معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا صوبے میں 82 سستے بازار قائم کئے گئے ہیں جن میں پہلی مرتبہ ضم شدہ اضلاع میں بھی 18 سستے بازار لگائے گئے ہیں جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر صوبے میں 53 کسان بازار قائم کئے گئے ہیں۔ 

مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام کے حوالے سے معاون اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور اشیائے ضرورت کی مصنوعی قلت کے خاتمے کے لیے محکمہ داخلہ میں خصوصی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا کی ہدایت پر انتظامی مشنری اور عوامی نمائندگان آن ڈیوٹی ہیں اپنے اپنے علاقوں میں مہنگائی کنٹرول کرنے کے سلسلے میں سرگرم ہیں جبکہ وزیراعلی محمود خان مہنگائی کنٹرول کرنے کے حوالے سے خود حالات کو مانیٹر کر رہے ہیں۔