صوبے کے 8 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا یومیہ استعمال 40 ہزارلیٹر سے بڑھ کر 72 ہزار500 لیٹر تک پہنچ گیا

خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں آکیسجن کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اوربڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا یومیہ استعمال ریکارڈ 72 ہزار لیٹر تک پہنچ گیا۔

وزارت محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ ہفتے میں خیبرپختونخوا کے 8 بڑے اسپتالوں میں آکسیجن کا استعمال 83 فیصد بڑھ گیا، 8 بڑے اسپتالوں میں آکیسجن کا یومیہ استعمال 40 ہزارلیٹر سے بڑھ کر 72 ہزار500 لیٹر تک پہنچ گیا ہے۔

خیبر ٹیچنگ اسپتال میں یومیہ آکسیجن استعمال 6 ہزار لیٹرسے بڑھ کر 7 ہزار 500 لیٹرہوگیا ہے جس کے بعد اسٹوریج پلانٹ میں آکسیجن کا ذخیرہ 10 ہزار لیٹر تک بڑھا دیا ہے۔

سیکرٹری صحت خیبرپختونخوا امتیاز حسین شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فی الحال صوبے میں آکسیجن کی کوئی کمی نہیں البتہ خدشہ ہے سندھ میں کورونا بڑھنے سے پنجاب سے خیبرپختونخوا کو آکسیجن سپلائی کم نہ ہوجائے، سندھ کے پلانٹس پنجاب کو بھی آکسیجن فراہم کررہےہیں۔

دوسری جانب ملک میں آکسیجن بنانے والی کمپنیوں نے خبردار کیا ہےکہ کورونا کی موجودہ لہر کے دوران اگر آکسیجن کی صنعتی شعبےکو فراہمی نا روکی گئی تو اسپتالوں میں شدید کمی ہو سکتی ہے۔

حکام نے یہ خطرہ بھی ظاہر کیا ہے کہ اگر اسپتالوں کو مسلسل آکسیجن کی فراہمی نا ہوئی تو بھارت جیسی صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔

آکسیجن بنانے والی کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ عام حالات میں ایک مہینے کا اسٹاک رکھتے ہیں لیکن موجود صورتحال میں انہیں روزانہ کی بنیاد پر اسپتالوں کو آکسیجن فراہم کرنا پڑ رہی ہے۔

پاکستان آکسیجن لمیٹڈ کے مطابق ملک میں پانچ کمپنیاں ہیں جو اسپتالوں کو آکسیجن فراہم کرتی ہیں، موجودہ حالات میں وہ اپنی 100 فیصد پیداوار دے رہی ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کیسز بڑھے تو آکسیجن بنانے والی کمپنیوں پر دباؤ بڑھ جائے گا۔