مردان میں لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

پشاور:ضلع مردان میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر مکمل لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت کامران بنگش کا کہنا ہے کہ مردان میں پیرسے سات دن کیلئے مکمل لاک ڈاؤن ہو گا،اشیائے خوردونوش،میڈیسن اور دیگر اشیائے ضرور یہ کی دوکانیں کھلی رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مردان میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 40 فیصد سے زیادہ ہے،ان کا کہناتھاعوام سے ایس او پیز پر عمل درآمد کی اپیل کرتے ہیں۔

 مردان میں آج سے مکمل لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ کمشنر مردان کی زیرصدارت اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں سیکرٹری داخلہ خیبر پختونخوا اکرام اللہ خان‘ سینئر وزیر عاطف خان‘ اراکین اسمبلی‘پولیس وانتظامیہ کے حکام نے شرکت کی اجلاس کے بعد ایم پی اے ظاہر شاہ طورو نے کمشنر آفس میں دیگر اراکین اسمبلی افتخار علی مشوانی, عبدالسلام آفریدی امیر فرزند خان‘ کمشنر اور ڈی آئی جی کے ہمراہ پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیر کے روز سے ضلع مردان میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا تاہم ادویات اور اشیائے خوردنوش کی دوکانیں کھلی رہیں گی۔

 ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کہیں پر بھی مکمل لاک ڈاون کے حق میں نہیں تھے لیکن مردان میں کوروناکیسز میں آئے روز کے اضافے کو دیکھتے ہوئے بہ امر مجبوری مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ان کا کہنا تھا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوتگی کے موقع پر جنازوں میں لوگوں کی تعداد محدود کرنے کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

 انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس کا پھیلاو روکنے کے لئے انتظامیہ کیساتھ تعاون کرکے لاک ڈاون کو کامیاب بنائیں انہوں نے کہا کہ مکمل لاک ڈاون فی الحال ایک ہفتے کے لئے لگایاجارہا ہے لیکن صورتحال میں بہتری نہیں آئی تو لاک ڈاون کی مدت کو مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔

 ضلع سے باہر کے رہائشیوں کے لئے ٹھوس وجہ بتائے بغیر مردان میں داخلہ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے نماز تراویح متعلقہ ایس اوپیز کے تحت ادا کی جائے گی امام مسجد کے علاوہ صرف پانچ مقتدیوں کو تراویح پڑھنے کی اجازت ہوگی پٹرول پمپس‘,ویکسینیشن سنٹرز, پنکچرز شاپس اور ادویات کی دکانیں پابندی سے مستثنیٰ ہونگی لاک ڈاؤن کے دوران انٹرا سٹی ٹرانسپورٹ اور اڈے بھی بند رہینگے۔