سیاست کے بارے میں کہا گیا ہے کہ نہ اس میں کوئی حرف آ خرہوتا ہے اور نہ دل۔وقت کے ساتھ ساتھ اس کے تقاضے بدلتے رہتے ہیں دشمن دوست بن سکتے ہیں اور دوست دشمن۔ جہاں تک ایران اور سعودی عرب کا دیگر دنیا خصوصاامریکہ کے ساتھ تعلقاتِ کی کہانی ہے تو جب تک واشنگٹن کو تیل کی محتاجی تھی وہ مشرق وسطی کے مندرجہ بالا دو ممالک کے ہمیشہ گن گاتا تھا ایران اور سعودی عرب کی قیادت نے لگتا ہے اب یہ محسوس کر لیاہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ وہ مخاصمت کی جگہ مفاہمت کی پالیسی اپنائیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ ایرانی عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے سخت پریشان ہیں اور ایران کی کرنسی کافی حد تک گر گئی ہے وہاں جواب الیکشن ہونے والا ہے وہ گزشتہ دو عشروں میں ہونے والا چوتھا الیکشن ہوگا اور یہ الیکشن اس موضوع پر لڑا جا رہا کہ ملک کی زبوں حال معیشت کو کیسے سنبھالا جائے۔ سعودی عرب اور ایران میں تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں نے بھی ان کی معیشت کو کافی نقصان پہنچایا ہے اور ان کے کئی بڑے بڑے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنا مشکل ہو گیا ہے ان دونوں ممالک کی قیادت کو احساس پیدا ہو گیا ہے کہ آ پس کے اختلافات رکھنے سے ان کو کوئی فائدہ نہیں اور اور اگر انہوں نے صلح اور امن آ شتی کا رستہ نہ اپنایا تو دونوں گھاٹے میں رہیں گے جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے اسے خوشی ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے تعلقات خوشگوار ہوجائیں کیونکہ ان میں سے اگر ایک ملک ہمارا ہمسایہ ہے تو دوسرے کے ساتھ ہمارے دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں اور ان دونوں ممالک کی آپس میں اختلافات سے پاکستان پر بھی اس کے منفی اثرات پڑتے ہیں،اس خطے میں اسی طرح روس اور چین کا آپس میں نزدیک آ جانا اور شیر و شکر ہو جانا بھی ایک بہت بڑی سیاسی پیش رفت ہے یہ بڑی عجیب بات تھی کہ گو یہ دونوں ممالک کمیونسٹ ہیں اور ایک ہی قسم کے سیاسی نظریہ ہر یقین رکھتے ہیں پر ماضی میں ہم نے دیکھا کہ ان دونوں کے آپس میں تعلقات میں اتنی گرم جوشی کبھی بھی دکھائی نہیں دی کہ جتنی آج کل دیکھنے میں آ رہی ہے اس صورت حال پر اگر کوئی پریشان حال ہو گا تو وہ امریکہ ہی ہو سکتا ہے کہ جس نے دوسری جنگ عظیم کے فوراً بعد سوویت یونین کو توڑنے کی کوشش شروع کر دی تھی کہ جو اس وقت دنیا میں کمیونزم کا واحد علمبردار ملک تصور کیا جاتا تھا ان دنوں چین اپنی نشاط ثانیہ کے کاموں میں مصروف تھا اور اس نے بین الاقوامی امور میں لو پروفائل (low profile) رکھا ہوا تھا آج صورت حال یکسر بدل چکی ہے آج چین روس کے ساتھ کئی امور میں شانہ بشانہ کھڑا ہے۔سوویت یونین کے حکمرانوں نے نیٹو کے خلاف وارسا پیکٹ کا حصہ بنایا تھا چین اور روس کے اس نئے اشتراک کے خلاف رد عمل میں امریکہ بھارت جاپان اور آسٹریلیا وغیرہ ہر مشتمل ممالک کو اکھٹا کر رہا ہے جہاں تک پاکستان کے مفاد کا تعلق ہے ہمیں کسی صورت بھی اب امریکہ کے کسی نئے جھانسے میں نہیں آ نا چاہئے ہمیں چین اور روس دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات خوشگوار رکھنے ہوں گے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ