خیبرپختونخوا، بلدیاتی الیکشن مرحلہ وار کروانے کی تجویز

اسلام آباد:ملک کے چاروں  صوبوں،اسلام آباد اور کنٹونمنٹ  بورڈز  میں بلدیاتی انتخابات  کے انعقاد کے حوالے سے  الیکشن کمیشن آف پاکستان  کا ایک اہم اجلاس جمعرات کو الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ  میں چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ  کی زیر صدارت  منعقد ہوا۔

اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن،وزیر لوکل گورنمنٹ خیبر پختونخوا،سیکرٹری خیبر پختونخوا، سیکرٹری الیکشن کمیشن ،چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ز، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب، خیبر پختونخوا، بلوچستان، وفاقی  وزارت داخلہ اور  شعبہ ملٹری لینڈ ز اینڈکنٹونمنٹس  کے متعلقہ  حکام نے شرکت کی جبکہ چیف سیکرٹری  بلوچستان اور چیف سیکرٹری سندھ نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں مدعو تھے۔

چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس کی ابتداکر تے ہوئے کہاکہ چونکہ 2017میں ہوئی مردم شماری کے نتائج ادارہ شماریات نے  جاری کر دئیے  ہیں اس لیے اسلام آباد، پنجاب،سندھ اور بلوچستان  میں جلد ازجلد حلقہ بندیوں کا انعقادجبکہ  کنٹونمٹ بورڈز  اور خبیر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہونا چاہیے۔

ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ الیکشن کمیشن نے اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبر پختونخواکے تمام اضلاع ماسوا ئے ضلع پشاور میں حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ ضلع پشاور کی حلقہ بندی کا کام 7جولائی 2021تک مکمل کر لیاجائے گا۔

اجلاس کو مزید بتا یا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں ترمیم کی لاڈیپارٹمنٹ سے منظور شدہ کاپی  موصول  نہیں ہوئی ۔

صوبائی الیکشن کمشنر  خیبر پختونخو ا نے اجلاس کو بتایا  کہ انتخابی عملے کی کمی کی   وجہ سے پورے صوبے میں ایک دن بلدیاتی انتخابات کے انعقادمیں مشکلات ہو سکتی ہیں  اس لئے بلدیاتی  انتخابات کا انعقاد مرحلہ وار کروایا جائے۔

وزیر  لوکل گورنمنٹ خیبر پختونخواہ نے تجویز دی کہ ضم  شدہ قبائلی اضلاع  میں بلدیاتی انتخابات علیحدہ سے کروائے جائیں جبکہ صوبے کے  بقیہ اضلاع  میں  بلدیاتی انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں۔

اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کے متعلقہ افسران انتظامی دشواریوں  کو سامنے رکھتے ہوئے سفارشات مرتب کریں ۔

اجلاس میں  الیکشن  کمیشن اور خیبر پختونخوا حکومت کے نمائندوں نے اتفاق کیا  کہ ستمبر کے اختتام سے اکتوبر کے وسط  تک کا وقت  بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے ساز گار رہے گا۔ 

وزیرلوکل گورنمنٹ  نے یقین دہانی کروائی کہ وہ یہ تجاویز صوبائی کابینہ کے سامنے رکھیں گے۔

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے نقشہ جات، تحصیل وائز ویلج اور نیبر ہوھوڈ کونسلز کی تعداد حلقہ بندیوں کے قانون کا نوٹیفکیشن اور مسودہ  پنجاب  لوکل گورنمنٹ رولز کی فراہمی کا انتظار ہے۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب نے اجلاس کو بتایا کہ ویلج اور نیبر ہوڈ کونسلز کے حوالے  سے نوٹیفکیشن  جون کے وسط  تک جاری کر دیا  جائے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب  نے مزید بتایا کہ پنجاب لوکل گورنمنٹ  رولز 2021صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد شائع کیے جائیں گے۔ 

سیکرٹری الیکشن کمیشن  نے کہا کہ متعلقہ رولز جیسے ہی الیکشن کمیشن کو ملیں گے الیکشن کمیشن اس سلسلے  میں کام کا آغاز  کر دے گا تاہم رولز  کے بعد الیکشن کمیشن  کو تیاری  کے لئے 4 ماہ  کا عرصہ درکار ہوگا۔

سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے اجلاس کو مزید بتایا کہ صوبہ پنجاب نے سپریم کورٹ کے پنجاب میں بلدیاتی اداروں کی بحالی کے حوالے سے فیصلے پر ریویوپٹیشن دائر کر رکھی ہے اگر ریویو پٹیشن منظور ہو جاتی ہے تو نومبر 2021 میں  پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے کے لئے تیار  ہوگی۔بصورت دیگر پنجاب میں بلدیاتی انتخابات مارچ 2022میں کرائیں گے۔

سیکرٹری بلدیات پنجاب نے الیکشن کمیشن کو یہ بھی بتایا کہ ختم شدہ آرڈیننس کو بل کی شکل  میں پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جس کی منظوری جولائی میں  متوقع ہے۔

صوبہ بلوچستان میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے بلوچستان حکومت کے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے اجلاس کوبتایا  بلوچستان لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2021 میں تجویز کی گئی ترامیم صوبائی کابینہ کو بھیجی گئی ہے تاہم ابھی تک ان کی منظور ی نہیں ہوئی چونکہ مردم شماری 2017 کے نتیجے میں  صوبے کی آبادی میں واضع فرق آیا ہے اس لئے یہ ترامیم ضروری ہیں  کمیشن نے استفار پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بلوچستان کا کہنا تھا  یہ ترامیم مارچ 2021سے صوبائی کابینہ کو بھیجی گئی  اور اور ان کی منظوری  کے بغیر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہیں ہوسکتا۔

 الیکشن کمیشن نے اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اہم آئینی معاملے پر اتنی تاخیر کیوں ہو رہی ہے اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری بلوچستان سے بات کریں۔صوبہ سندھ  کے حوالے سے مرتضیٰ وہاب مشیر قانون و ترجمان سندھ حکومت اور چیف سیکرٹری سندھ  آن لائن شریک ہوئے تاہم تکنیکی وجوہات کی بنا پر میٹنگ کا انعقاد نہ ہوسکا۔