بجٹ میں عا م آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینگے، وزیراعلیٰ

پشاور:نئے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دینے کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے زیر صدارت تمام صوبائی محکموں کے مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ مکمل ہوگیا۔ 

مسلسل تین دنوں تک جاری رہنے والے ان مشاورتی اجلاسوں میں تمام محکموں کے مجوزہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا الگ الگ جائزہ لیا گیا۔

ان مشاورتی اجلاسوں میں اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے جانے والے مجوزہ نئے منصوبوں کے علاوہ جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز کی تخصیص اور دیگر امور کا بھی بغور جائزہ لینے کے بعد اس سلسلے میں اہم فیصلے کئے گئے۔ 

صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور خصوصا تکمیل کے قریب منصوبوں کی تکمیل کو اپنی حکومت کی اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کا بیشتر حصہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے مختص کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ضرورت کی بنیاد پر نئے ترقیاتی منصوبے بھی اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کئے جائیں گے۔وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی وجہ سے درپیش مشکل مالی صورتحال کے باوجود ترقیاتی کاموں اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نئے بجٹ میں عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کی کوشش کی جائے گی۔ 

صحت، تعلیم، سیاحت، توانائی، آبی وسائل، زراعت، ہاوسنگ، آبنوشی، صنعت، شہری ترقی اور مواصلات صوبائی حکومت کے ترجیحی شعبے ہیں جن میں متعدد ترقیاتی منصوبوں کے لئے اربوں روپے مختص کئے جائیں گے۔