بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائیگا، وزیراعلیٰ

پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ اگلے سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔

قبائلی اضلاع کے لیے تین فیصد اضافی حصہ کے لیے تینوں صوبوں کو اپناکردار ادا کرناہوگا۔

 کئی ادھورے منصوبے مکمل کرکے بہت سے نئے منصوبے بھی شروع کیے گئے  ہیں اپنے حق کے لیے ہر فور م پر آواز بلندکریں گے، مشکل مالی صورتحال کے باوجود ترقیاتی بجٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

 بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے سلسلے میں جو وعدہ کیا گیا ہے وہ پورا کیا جائے گا۔ یومیہ اُجرت پر کام کرنے والوں کی کم سے کم اُجرت پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور اس مقصد کیلئے ڈویژنل سطح پر ٹاسک فورس قائم کی جائے گی۔

 سابقہ قبائلی اضلاع کا انضمام موجودہ صوبائی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ صحت کارڈ پلس سکیم کی صوبے کی سو فیصد آبادی تک توسیع، بی آر ٹی اور سوات موٹروے فیز ون کی تکمیل اور رشکئی اکنامک زون کا افتتاح موجودہ حکومت کی دیگر اہم کامیابیوں میں شامل ہیں۔

ان خیالات کااظہار اُنہوں نے پیر کے روز نئے بجٹ کے حوالے سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے ایک غیر رسمی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری خزانہ عاطف رحمان اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو نئے بجٹ کی نمایاں خصوصیات اور پچھلے بجٹ کی کامیابیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے نئے بجٹ کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں متعدد میگا ترقیاتی منصوبے میچور ہو چکے ہیں اور اگلے دو تین مہینوں کے اندر ان منصوبوں پر عملی کا م کا آغاز کیا جائے گا۔

 علاوہ ازیں ڈی آئی خان موٹروے، سوات موٹروے فیز ٹو، دیر ایکسپریس وے، چشمہ رائٹ بینک کینال، درابن اکنامک زون کے علاوہ صوبے کے مختلف اضلاع میں اکنامک زونز اور مواصلات کے دیگر میگا منصوبوں پر پیشرفت جاری ہے اور صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ اسی دور حکومت میں ان میگا منصوبوں پر عملی کام کا آغاز کیا جائے۔

 اُنہوں نے کہا کہ 300 میگاواٹ بالاکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،توانائی کے شعبے میں صوبے کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جو سنگ بنیاد کیلئے تیار ہے اور عنقریب وزیراعظم خو د اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔