برطانیہ میں 21 جون 2021 سے وہ لاک ڈاؤن لوڈ ختم ہونا تھا کہ جو کورونا وائرس کی وجہ سے لگایا گیا ہے پر اب برطانوی وزیر اعظم نے اس کو مزید ایک ماہ کیلئے بڑھا دیا ہے جس سے اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ برطانیہ ابھی تک کورونا وائرس سے اپنی جان نہیں چھڑا سکا۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اس معاملے میں پھونک پھونک کر قدم اٹھا رہے برطانیہ میں بزنس کا طبقہ لاک ڈاؤن کے دورانیے کو مزید بڑھانے کے خلاف ہے اور وہ برطانوی حکومت پر الزام لگا رہا ہے کہ جب اسے اچھی طرح پتہ تھا کہ برطانیہ میں جو وائرس اب پھیل رہا ہے وہ انڈین وائرس ہے تو اس کے باوجود اس نے حال ہی میں 20 ہزار بھارتیوں کو انگلستان آ نے کی اجازت کیوں دی۔ان حالات کے پیش نظر یہ بات بہت ضروری ہوگئی ہے کہ ہماری حکومت اس معاملے میں نہایت احتیاط کا دامن تھام لے وہ اس بات پر خوش نہ ہو کہ وطن عزیز میں کورونا کے کیسز کی تعداد میں میں خاطر خوا کمی واقع ہوئی ہے ابھی ہم نے اس وباء سے مکمل طور پر جان نہیں چھڑائی حکومت کو چاہئے کہ وہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن َ کے اس خدشے کو نظر انداز نہ کرے کہ جس نے اس اندیشے کا اظہار کیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ پاکستان میں جولائی اور اگست کے مہینوں میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اتنا ہی اضافہ ہو جائے کہ جتنا آج کل اس کے ہمسایہ ملک بھارت میں ہوا ہے لہٰذا یہ نہایت ضروری ہو گیا ہے کہ ہم بھارت کے ساتھ اپنے بارڈر کو کم از کم دو ماہ کیلئے مکمل طور پر ہر قسم کی آ مدو رفت کیلئے بند کر دیں اور ویکسینیشن کی رفتار دو گنی کر دیں کہ انسانی جانوں سے زیادہ قیمتی کوئی چیز نہیں ہوتی کئی لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت کو لاک ڈاون میں عجلت کے ساتھ نرمی نہیں کرنی چاہئے تھی کم از کم اگست تک انتظار کرنا چاہئے تھا کہ ابھی تک ہمارے ہمسایہ ملک بھارت میں کورونا کا زور مکمل طورپر نہیں ٹوٹاخدشہ یہ ہے کہ اب جب کہ حکومت نے یہ اعلان کردیا ہے کہ وہ ایس او پیز میں نرمی کر رہی ہے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ اس ملک کی وہ آبادی جس نے کسی نہ کسی وجہ سے ابھی تک ویکسینیشن نہیں کرائی وہ ڈھیلی پڑ کر ویکسی نیشن نہ کرانے کا فیصلہ کر لے۔اگلے روز چیف جسٹس آ ف پاکستان نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران حکومت سندھ کی کارکردگی کے بارے میں جو ریمارکس پاس کئے ہیں وہ زندگی کے مختلف شعبوں میں ان بدترین قسم کے کے حالات کی غمازی کرتے ہیں کہ جس کے وہاں کے عوام اس وقت شکار ہیں انہوں نے فرمایا کہ سندھ میں کوئی حکومت نہیں‘ واٹر بورڈ صارفین کو پانی کیوں نہیں دیتا جو نالہ صاف نہیں کر سکتے وہ صوبہ کیسے چلائیں گے تھرپارکر کے لوگ آج بھی پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں صورتحال بدترین ہو رہی ہے۔ یوں تو گڈ گورننس کا پورے ملک میں فقدان ہے پر میڈیا کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سندھ کے بعض اضلاع میں حالات زیادہ خراب ہیں۔ وہاں پر میونسپل معاملات بھی اس قدر دگرگوں ہیں کہ سندھ کے کئی اضلاع میں پاگل کتوں کے کاٹنے کے واقعات ہو رہے ہیں اور سگ گزیدہ افراد کا علاج کرنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں ویکسین موجود نہیں۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ