لنڈی کوتل بازار میں مقامی نوجوانوں اور مزدوروں نے طورخم بارڈر بندش کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، قومی مشران اور نوجوانوںنے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
مظاہرین نے کالے جھنڈے اٹھائے بارڈر بندش نامنظور نامنظور، بارڈر بحال کرو کے نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر بندش سے ہزاروں قبائل بے روزگار ہو گئے، کورونا شرح انتہائی کم ہے، بارڈر بند رکھنا ظلم و زیادتی ہے، مظاہرین
بارڈر بندش سے دو طرفہ تجارت بری طرح متاثر ہوئی ہے،طورخم سرحد کے علاوہ ملک کے تمام سرحدیں کھلیں ہیں۔بارڈربندش سےمسافروں اورمریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر بند ہونے سے ٹرانسپورٹ کا پہہ بھی بند ہے، : حکومت قبائلی عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہےعوام کو روزگار دینے کی بجائے روزگار چھین لیا ہے۔
مطاہرین کےمطابق بارڈر کو جلد ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے،اگر سرحد نہ کھولی گئی تو سرحد پر دھرنا دینگے۔
اس ضمن میں بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ طورخم سرحد کورونا وائرس کے باعث پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے۔