خیبرپختونخوا میں 50ملین ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری 

پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز ہری پور میں مشروبات تیار کرنے والی ترک ملٹی نیشنل کمپنی سی سی آئی کے صنعتی یونٹ کاسنگ بنیاد رکھ دیا۔

 یہ بوٹلنگ پلانٹ 29 ایکڑ رقبے پر مشتمل ہے جس کے قیام سے ابتدائی طور پر 50 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری اور 700 سے زائد روزگار کے مواقع متوقع ہیں۔

سی سی آئی کمپنی کا یہ پلانٹ پاکستان میں ساتواں جبکہ خیبرپختونخوا میں پہلا پلانٹ ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے حطار اسپیشل اکنامک زون میں نئے سٹیل پلانٹ کا بھی افتتاح کیاجس پر ابتدائی طور پر 50 ملین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

 20 ایکڑ رقبے پر محیط اس پلانٹ کی سالانہ پیداواری صلاحیت پانچ لاکھ ٹن ہے۔

 وزیراعلیٰ نے بدھ کے روز ضلع ہری پور کا دور ہ کیا جہاں اُنہوں نے مذکورہ منصوبوں کا افتتاح کیا۔ 

صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی عبدالکریم اور پاکستان میں ترکی کے سفیر احسان مصطفی یورداکلُ کے علاوہ سی سی آئی پاکستان کی انتظامیہ اور محکمہ صنعت کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔ 

وزیراعلیٰ نے منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبے میں ترک سرمایہ کاری کی شروعات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سرمایہ کاری بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگی۔ 

 اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں غیر ملکی اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار ہے صوبے میں نجی شعبے میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی اچھی شروعات ہو چکی ہے جو صوبائی حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ 

وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ سمیت دیگر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ مقامی صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کی جارہی ہے۔سرمایہ کاروں کو ون ونڈو کے تحت سہولیات کی فراہمی صوبائی حکومت کی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اہم اقدام ہے۔ 

محمود خان نے کہا ہے کہ شعبہ صنعت کے علاوہ صوبے کی سیاحت اور توانائی کے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے زبردست مواقع موجود ہیں۔ صوبائی حکومت نے ان تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دے کر صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ 

موجودہ صوبائی حکومت نے ایک تاریخی اور عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے جس میں نجی سرمایہ کاروں کیلئے ٹیکسوں میں رعایت اور دیگر مراعات کی فراہمی شامل کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صنعتی سرگرمیوں اور نجی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے انتہائی سنجیدہ ہے جس کیلئے ایک قابل عمل روڈ میپ وضع کیا ہے۔

صوبے کے مختلف اضلاع میں متعدد اکنامک زونز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے اور ان اکنامک زونز کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے اور تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کو تیز تر فروغ دینے کیلئے سڑکوں کے متعدد منصوبوں پرپیشرفت جاری ہے جن میں سوات موٹروے فیز ٹو، پشاور سے ڈی آئی خان موٹروے، دیر ایکسپریس وے اور شندور۔ چترال روڈ بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔

 وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت نے صوبے میں بیمار صنعتوں کی بحالی اور نئی صنعتوں کے قیام پر خصوصی توجہ دی ہے۔غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے صوبے میں سرمایہ کار ی کا بڑھتا ہوا رجحان صوبائی حکومت کی کامیاب پالیسیوں کا ثمر ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ آنے والے چند سالوں میں خیبر پختونخوا صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور یہاں پر اتنی صنعتیں لگ جائیں گی کہ نئی صنعتیں لگانے کیلئے زمین کم پڑ جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ملک اور صوبے میں جاری صنعتی اور کاروباری سرگرمیوں کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے جنہوں نے اس سلسلے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے وژن فراہم کیا۔

 ترک کمپنی سی سی آئی پاکستان کی طرف سے صوبے میں پہلی دفعہ صنعتی یونٹ کے قیام کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے اس سلسلے میں سی سی آئی پاکستان اور دیگر ترک سرمایہ کاروں کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت نہ صرف صوبے میں ترک سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرے گی بلکہ سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات بھی فراہم کرے گی۔ تقریب سے پاکستان میں تعینات ترک سفیر احسان مصطفی یورداکلُ کے علاوہ جنرل منیجر سی سی آئی پاکستان احمد کرساد، ریجنل ڈائریکٹر سی سی آئی پاکستان احسن اقبال کے علاوہ دیگر نے بھی خطاب کیا۔