سی آئی اے کے سابق اہلکار اور خفیہ دستاویزات منظر عام پر لانے والے جلا وطن امریکی صحافی ایڈورڈ اسنوڈن نے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ اگر فوری طور پر کوئی ایکشن نہ لیا گیا تو ہیکرز سے کوئی بھی فون محفوظ نہیں ہے۔
ایڈورڈ اسنوڈن نے پیگاسس پراجیکٹ کے حوالے سے اخبار دی گارجین کو دیے گئے انٹرویو میں این ایس او گروپ کے بارے میں انکشافات کے تناظر میں خبردار کیا کہ حکومتوں کو بین الاقوامی اسپائی ویئر تجارت پر عالمی سطح پر پابندی عائد کرنی چاہیے یا ایسی دنیا کو قبول کرلینا چاہیے جس میں کوئی بھی موبائل فون ریاستی سرپرستی میں ہیکرز سے محفوظ نہیں ہے۔
ایڈورڈ نے کہا کہ آپ کا فون ہر طرح سے آپ کی جاسوسی کررہا ہے، بظاہر آپ کا فون آپ خود استعمال کررہے ہیں لیکن اس پر پہلے ہی بذریعہ ہیکنگ کسی اور کا کنٹرول ہے۔
ایڈورڈ اسنوڈن نے آئی فون کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم آئی فون کی بات کریں تو دنیا بھر کے تمام فونز میں ایک ہی سافٹ ویئر موجود ہوتا ہے، اگر وہ ایک آئی فون ہیک کرنے کا طریقہ جان سکتے ہیں تو بے شک وہ تمام آئی فونز کو ہیک کرسکتے ہیں اور وہ یہ کررہے ہیں جس سے لوگوں کا ڈیٹا بیچا جارہا ہے۔
اسنوڈن کا کہنا تھا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس ملک میں رہ رہے ہیں یا کونسی زبان بول رہے ہیں، ہم سب کے ساتھ یہ ہورہا ہے، ہم لوگوں کو اسے ہر حال میں روکنے کی ضرورت ہے، اگر ہم نے ٹیکنالوجی کی اس فروخت کو نہ روکا تو ابھی صرف 50 ہزار لوگ اس سے متاثر ہوئے ہیں، یہ تعداد 50 ملین تک پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے عام لوگوں کو مشورہ دیا کہ کوئی بھی شخص انفرادی طور پر اس مسئلے کا حل نہیں نکال سکتا، اس مسئلے پر اس وقت تک قابو نہیں پایا جاسکتا جب تک ہم ان کا کھیل تبدیل نہ کردیں۔