داسو واقعہ میں را اور این ڈی ایس ملوث ہیں، شاہ محمود

اسلام آباد:وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ داسو حملے میں افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی ایجنسی راء ملوث ہیں۔

 تانے بانے بننے والوں تک بھی پہنچ چکے ہیں،جائے وقوعہ سے ممکنہ طورپر خود کش حملہ آور کا انگوٹھا انگلی اور جسم کے بعض دوسرے اعضاء ملے ہیں،دشمنوں کو پاکستان اور چین کی دوستی اور بڑھتا ہوا تعاون ہضم نہیں ہورہا جبکہ دشمن داسو حملے سے پاکستان اور چین کے تعلقات خراب کرنا چاہتے تھے جس میں وہ ناکام رہے،سابق چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے داسو واقعہ کی وجہ سے استعفیٰ نہیں دیا۔

یہ باتیں صرف افواہیں ہیں۔ جبکہ ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا جاوید اقبال نے کہا کہ داسو حملے میں ملوث خود کش حملہ آور کا نام خالد عرف شیخ تھا جو پاکستانی شہری نہیں تھا، پاکستان میں معاونت فراہم کرنے والے 3ملزمان گرفتار کئے جا چکے جنہیں افغانستان سے این ڈی ایس اور بھارتی خفیہ ایجنسی راء کی طرف سے مکمل معاونت حاصل تھی، داسو حملے میں 100 سے 120کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور حملے میں استعمال کی گئی گاڑی سوات کے چمن موٹرز بارگین سے خریدی گئی تھی۔

 جمعرات کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ داسو حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا پتہ چل گیا ہے جبکہ واقعہ میں ملوث ہینڈلرز کی تہہ تک بھی پہنچ چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی سمگل کر کے پاکستان لائی گئی داسو حملے میں افغان سرزمین استعمال کی گئی ہے اور داسو حملے میں واضح طور پر افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی ایجنسی راء ملوث ہیں۔

 نیوز کانفرنس میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خیبرپختونخوا جاوید اقبال نے کہا کہ داسو حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی افغانستان سے سمگل کر کے سوات لائی گئی تھی، گاڑی نومبر 2020میں پاکستان لائی گئی تھی اور پورے حملے میں 14لوگ شامل تھے، جن میں تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر طارق جو افغانستان میں تھا وہ پاکستان آیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان میں معاونت فراہم کرنے والے تین ملزمان گرفتار کئے جا چکے ہیں جبکہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو افغانستان سے این ڈی ایس اور راء کی طرف سے مکمل معاونت حاصل تھی، داسو حملے میں ملوث خود کش حملہ آور کا نام خالد عرف شیخ تھا جو پاکستانی شہری نہیں تھا۔

 ڈی آئی جی نے کہا کہ افغان حکومت کو مکمل ثبوتوں کے ساتھ تحریری آگاہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں موجود ملزمان کو پاکستان کے حوالے کریں۔ جاوید اقبال نے کہا کہ داسو حملے میں 100 سے 120کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور حملے میں استعمال کی گئی گاڑی سوات کے چمن موٹرز بارگین سے خریدی گئی تھی۔