7لاکھ نئے مہاجرین کی پاکستان آمد متوقع، انتظامات مکمل

اسلام آباد:پاکستان نے افغان مہاجرین کو سرحدوں پر ٹھہرانے کے انتظامات مکمل کرلئے ہیں۔

 زمینی راستوں سے پاکستان آنے والے 400 خاندانوں کی رجسٹریشن کی جاچکی ہے‘۔


 پاکستانی حکام کے مطابق افغان بحران کے قائم رہنے کی صورت میں مزید 7 لاکھ نئے افغان مہاجرین کی پاکستان آمد متوقع ہے۔


 وزرارت داخلہ نے آگاہ کیا ہے کہ نئے افغان مہاجرین سنگین خطرات کا باعث بن سکتے ہیں‘ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ نئے افغان مہاجرین کو سرحدوں پر بسانے کا منصوبہ ہے۔

دریں اثناء افغانستان سے غیر ملکیوں کو کراچی‘ پشاور اور لاہور لانے کا منصوبہ موخر کر دیا گیا۔

 افغان ٹرانزٹ مسافروں کو اب اسلام آباد تک محدود رکھا جائے گا۔مسافروں کی اسلام آباد منتقلی کے دوران لاہور اور کراچی ائیرپورٹ بھی سٹینڈ بائے رہیں گے۔ 

جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ کراچی پر نادرااورایف آئی اے کے اسپیشل کاؤنٹرز قائم ہیں۔افغان شہریوں کی رہائش کے لیے ہوٹلوں میں انتظامات مکمل کر لیے گئے۔

شہریوں کی رہائش کا انتظام شہری انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا۔ ٹرانزٹ مسافروں کی منتقلی کے منصوبے میں تبدیلی سے سندھ حکومت کو بھی آگاہ کر دیا گیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق غیر ملکی افواج اور اداروں کیلئے کام کرنے والے افغان باشندوں کو ٹرانزٹ ویزے پر پاکستان لایا جارہا ہے‘ پشاور میں بھی ساڑھے چار ہزار افغانوں کو لانے کا منصوبہ تھا‘ تاہم سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پشاور‘ لاہور اورکراچی غیرملکیوں سمیت افغانوں کو لانے کا منصوبہ موخرکردیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ افغانستان سے تقریباً ساڑھے 3 ہزار افراد پاکستان پہنچے ہیں۔ 15 سو افراد جہاز کے ذریعے جبکہ 14 سو لوگ بذریعہ سڑک پہنچے ہیں۔

۔ایک نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب تک حالات کنٹرول میں ہیں پرسوں رات کو فیصلہ کیا جسے کل رات ختم کیا۔ ہوٹلوں کو پہلے خالی کرایا تھا بعد میں ان کو کہا کہ وہ اپنی بکنگز جاری رکھیں۔