پشاور: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور ریوائیل پلان کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو خبر دار کیا ہے کہ ان منصوبوں پر ٹھوس پیشرفت اور اْن کی برقت تکمیل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا اور اس سلسلے میں کوتاہی اور سست روی کے ذمہ دارمحکموں اور اداروں کے متعلقہ حکام کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے ان منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے کمشنر پشاور کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ کمشنر پشاور خود ان تمام کاموں پر عمل درآمد کی خود نگرانی کرکے ہر پندرہ دن میں رپورٹ پیش کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ پشاور ریوائیول پلان کے تحت منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے تمام ادارے اپنے اپنے حصے کے کاموں کی بروقت تکمیل کیلئے ٹھوس پیشرفت دکھائیں، صرف کاغذی کاروائی سے کام نہیں چلے گا، ہمارے پاس وقت کم ہے اور کام زیادہ، عوامی توقعات پر پورا اْترنے کیلئے سرکاری محکموں کو سنجیدگی اور غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا اور کام کرنے کے روایتی انداز سے ہٹ کر کام کرنا ہو گا۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ سرکاری منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ میں سب کچھ ٹھیک ہو تا ہے لیکن گراؤنڈ پر صورتحال مختلف ہوتی ہے ایسا کسی صورت نہیں چلے گا۔ وہ منگل کے روز پشاور ریوائیل پلان سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پشاور ریوائیل پلان کے تحت صوبائی دارلحکومت پشاور میں تجاوزات کے خاتمے، تزئین و آرائش، شجرکاری اور ٹریفک کی روانی سمیت سات مختلف شعبوں میں کام جاری ہے۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن میں اب تک 203 کنال سرکاری اراضی واگزار کرائی گئی ہے،28 کلومیٹر لمبی دیواروں سے وال چاکنگ کی صفائی کی گئی ہے۔ 700 دوکانوں پر اسٹینڈر ڈ کے مطابق بورڈ لگوائے گئے ہیں 750 سے زائد چھجوں اور تھڑوں کو ہٹایا گیا ہے جبکہ کھمبوں پر سے جھنڈے اورفلیکسز ہٹائے گئے ہیں اور 800 سے زائد بجلی کے کھمبوں سے اْلجھی ہوئی تاروں کو ہٹایا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ کارخانومارکیٹ میں 23 مختلف آپریشنز کئے گئے جن میں 62 کنال زمین واگزار کرائی گئی، غیر قانونی طور پر بنائی گئی 550دوکانیں، 750 کیبنز اور 603 ریٹرھیوں کو ہٹایا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ موٹروے ٹول پلازہ سے پیر زکوڑی فلائی اوور تک سنٹرل میڈیا کی تزئین و آرائش اور گرین بیلٹ پر کام جاری ہے جبکہ دوکانوں کی فیس لفٹنگ اور کچی آبادی کو ہٹانے کاکام مکمل کیا گیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ رنگ روڈ پر نصب کھمبوں پر ایل ای ڈی لائٹس لگانے پرکام جاری ہے جبکہ رواں سال اب تک شجرکاری مہم کے تحت پشاور کے مختلف علاقوں میں اب تک ڈیڑھ لاکھ سے زائد پودے لگائے گئے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سٹیز امپورومنٹ پراجیکٹ کے تحت پشاور میں مختلف منصوبوں کا پی سی ون پی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری کے بعد حتمی منظوری کیلئے سی ڈی ڈبلیو کو ارسال کیا گیا۔