پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہائی رائزبلڈنگ کی تعمیر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے این او سیز کے اجرا ء میں غیر ضروری تاخیر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو مروجہ قواعد و ضوابط کے مطابق مقررہ ٹائم لائنز کے اندر اندر اس طرح کے این او سیز کے اجراء کو یقینی بنانے اور نجی سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ جب حکومت نے اس مقصد کیلئے قوانین اور بائی لاز بنائے ہیں تو ان پرمن و عن عمل درآمد ہونا چاہیے۔
اْنہوں نے واضح کیا ہے کہ نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے بنائے گئے قوانین پر من و عن عملدرآمد متعلقہ محکموں اور اداروں کی اولین ذمہ داری ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔ وہ پیر کے روز محکمہ بلدیات و دیہی ترقی کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔
وزیراعلیٰ نے صوبے میں کمرشل عمارتوں کی تعمیر کیلئے این او سیز کے اجراء سے متعلق ٹی ایم ایزاورمحکمہ بلدیات کے دیگر ذیلی اداروں کی کارکردگی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ نچلی سطح پر سرمایہ کاروں کو بے جا تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو انتہائی افسوس ناک اور ناقابل برداشت عمل ہے۔
اْنہوں نے واضح ہدایت کی کہ متعلقہ محکمے اور ادارے ان قوانین پر سو فیصد عمل درآمد کو یقینی بنائیں بصورت دیگر کسی کو معاف نہیں کیا جائے گااور ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اْنہوں نے مزید کہا کہ جس کام سے صوبے میں گورننس متاثر ہواور حکومت کی کارکردگی پر اْنگلی اْٹھے وہ کسی صورت برداشت نہیں ہو گی، اْنہیں پریزنٹیشن کے ذریعے مطمئن کرنے کی کوشش نہ کی جائے بلکہ عملی کام پر توجہ دی جائے۔
این او سیز کے اجراء کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق ہر صورت یقینی بنایا جائے جبکہ قانونی لوازمات اور شرائط پر پورا نہ اْترنے والے سرمایہ کاروں کوصاف جواب دیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو اس طرح کے جملہ معاملات کی خود نگرانی کرنے جبکہ محکمہ بلدیات کو نجی سرمایہ کاری کیلئے جاری شدہ این او سیز سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔