پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اضافے پر وزارت خزانہ کی وضاحت

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی ترجمان نے پٹرولیم منصوعات کی قیمتوں پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا کی 5روپے اضافے کی سفارش پر 10روپے اضافے کی اطلاعات بالکل غلط ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کی ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے 10روپے 49پیسے کے حساب سےپٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا .

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ سوا 8فیصد کے قریب ہے جبکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی سے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے اوگرا کی سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں، حکومت صرف 2روپے پٹرولیم لیوی عوام سےوصول کر رہی ہے۔

وزارت خزانہ نے کہا کہ اوگراکی5روپےاضافےکی سفارش پر 10روپےاضافےکی اطلاعات بالکل غلط ہیں، عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم کی قیمتوں کے پیش نظر حکومت کم ٹیکس لگا رہی ہے ، کوشش ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت 30 کے بجائے 5.62 روپے پٹرولیم چارج کر رہی ہے اور 17 کی بجائے 6.84 فیصد سیلزٹیکس وصول کر رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ خام آئل کی قیمتوں اضافے نے دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے، حکومت کو احساس ہے ، صورتحال میں عوام کو کیسے محفوظ کرنا ہے ، کوشش ہے کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔

وزارت خزانہ کے مطابق بنگلا دیش، سری لنکا، بھارت سمیت دیگر ممالک کی نسبت قیمتیں سب سے کم ہیں، حکومت کی کوشش رہے گی کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔