لاہور:ملک کے تیل کی درآمد کا بل رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 97 فیصد بڑھ کر 4.59 ارب ڈالر ہو گیا جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینوں میں 2.32 ارب ڈالر تھا۔
پاکستان شماریات بیورو کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں 93.21 فیصد اور 10.86 فیصد مقدار میں اضافہ ہوا ہے۔
خام تیل کی درآمدات میں 81.15 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مائع قدرتی گیس کی قیمت میں 144.02 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق جولائی تا ستمبر مالی سال 22 کے دوران مائع پٹرولیم گیس کی درآمد میں 53.95 فیصد اضافہ ہوا۔
درآمدی بل کا دوسرا بڑا حصہ کھانے پینے کی اشیا ء پر مشتمل ہے، خوراک کی درآمد کا بل رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں 38.03 فیصد سے بڑھ کر 2.36 ارب ڈالر ہو گیا جو گزشتہ برس کے اسی مہینوں کے مقابلے میں 1.71 ارب ڈالر تھا۔
خوراک کی درآمد کا مسلسل بل اور اس کے نتیجے میں تجارتی خسارہ حکومت کے لیے پریشانی کا ایک اور ذریعہ ہے۔
پاکستان نے گزشتہ مالی سال میں خوردنی اشیا ء کی درآمد پر 8 ارب ڈالر سے زائد خرچ کیے تھے۔
فوڈ امپورٹ بل آئندہ چند ماہ میں مزید بڑھ جائے گا کیونکہ حکومت نے اسٹریٹجک ذخائر بنانے کے لیے 6 لاکھ ٹن چینی اور40 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جولائی تا ستمبر مالی سال 22 میں مجموعی درآمدی بل 66.11 فیصد بڑھ کر 18.74 ارب ڈالر ہو گیا جو گزشتہ برس کے اسی مہینوں میں 11.28 ارب ڈالر تھا۔
تمام غذائی اشیا ء کے درآمدی بل نے رواں برس کے پہلے تین مہینوں میں قیمت اور مقدار میں اضافہ کیا جو ملکی پیداوار میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
فوڈ گروپ کی درآمد میں سب سے بڑا حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مصالحے، چائے اور دالوں سے آیا جبکہ خوردنی تیل کی درآمد میں مقدار، قیمت اور فی قیمت کی شرائط میں خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پام آئل کی درآمد مالی سال جولائی تا ستمبر 53.91 فیصد بڑھ کر 89 کروڑ ڈالر ہو گئی جو گزشتہ برس کے اسی مہینوں میں 57 کروڑ ڈالر تھی۔
مقدار میں اسی مدت کے دوران پام آئل کی درآمد میں 14.80 فیصد منفی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پام آئل کے درآمدی بل میں اضافہ ہوا۔