اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ

 اسلام آباد:وفاقی حکومت نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

 ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مہنگائی اور معاشی صورتحال پر اجلاس ہوا جس میں انہیں ملک میں مہنگائی کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات پر گفتگو ہوئی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں پر ٹیکسز کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

 وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو پرائس کنٹرول کمیٹیوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزراء اپنے حلقوں میں مصنوعی مہنگائی پر نظر رکھیں اور مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لینے کا حکم دیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر ٹیکسز کم کرنے سے متعلق مشاورت کی گئی جبکہ وزیراعظم نے وزرا کو پرائس کنٹرول کمیٹیوں پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزرا اپنے حلقوں میں مصنوعی مہنگائی پر نظر رکھیں، مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیے جائیں۔

اس سے قبل وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈیز کی تیاری مکمل کر لی ہے، مہنگائی میں حالیہ اضافہ صرف پاکستان کا نہیں عالمی مسئلہ ہے۔

دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن ومستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، عالمی برادری نئی افغان انتظامیہ کے ساتھ مثبت انداز میں بات چیت جاری رکھے،ملک میں اقتصادی بحران سے بچنے کیلئے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر فوری امداد اور منجمد شدہ اثاثہ جات کو جاری کیا جائے۔

 ان خیالات کااظہار انہوں نے جاپان کے سفیر کونی نوری متسوڈا سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے پیر کووزیر اعظم سے الوداعی ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن ومستحکم افغانستان کا خواہاں ہے۔

انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ عالمی برادری نئی افغان انتظامیہ کے ساتھ مثبت انداز میں بات چیت جاری رکھے اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر فوری امداد کے ساتھ ساتھ افغانستان کے منجمد شدہ اثاثہ جات کو جاری کیا جائے تاکہ اقتصادی بحران سے بچا جاسکے۔