گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے برطانیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے اور روپے کی قدر کم ہونے سے اگر کچھ پاکستانیوں کو نقصان ہورہا ہے تو سمندر پار پاکستانیوں کو فائدہ بھی ہورہا ہے کیونکہ ان کے بھیجے پیسے ان کے پیاروں کو زیادہ ملتے ہیں۔
ایک طرف وزیراعظم عمران خان ڈالر مہنگا ہونے کے نقصانات بتاتے ہیں کہ اگر ڈالر ایک روپے بھی مہنگا ہوجائے تو پاکستان پر قرضوں میں کئی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوجاتا ہے اور اشیا مہنگی ہوجاتی ہیں۔ وہیں دوسری طرف ڈالر کو کنٹرول میں ناکام گورنر اسٹیٹ بینک برطانیہ میں ڈالر مہنگا ہونے کے فوائد گناتے پھر رہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے برطانیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے کچھ لوگوں کو فائدہ اور کچھ کو نقصان ہوتا ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو فائدہ ہوتا ہے کیونکہ ان کے بھیجے پیسے ان کے پیاروں کو زیادہ ملتے ہیں، صرف ان لوگوں کی بات نہ کریں جنہیں نقصان ہوتا ہے، جنہیں فائدہ ہوتا ہے ہمیں ان لوگوں کو بھی نہیں بھولنا چاہئے، اس سال اگر ہماری ترسیلات زر 30 ارب ڈالر ہوجاتی ہیں اور چند ماہ میں روپے کی قدر میں 10 فیصد بھی کمی ہوئی تو اوورسیز پاکستانیوں کے خاندان کو 3 ارب ڈالر (500 ارب روپے) اضافی ملیں گے۔
رضا باقر نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی مصنوعی اور عارضی ہے جس پر جلد قابو پا لیا جائے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، کوئی ایسی ڈیل نہیں کی جائے گی جس سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔