ایپل 3 کھرب ڈالر کے ساتھ دنیا کی پہلی پبلک کمپنی بن گئی

نیو یارک:ایپل 3 کھرب ڈالر کے ساتھ دنیا کی پہلی پبلک کمپنی بن گئی۔ امریکی ٹیکنالوجی جوائنٹ ایپل نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا ہے۔

 غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایپل کی مارکیٹ ویلیو 3 کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔ جس کے بعد ایپل اتنے زیادہ مالیت رکھنے والی دنیا کی پہلی پبلک کمپنی بن گئی ہے۔

 ٹیکنالوجی جوائنٹ ایپل کی مارکیٹ ویلیو اگست 2018 میں پہلی بار ایک کھرب ڈالر اور 2020 میں 2 کھرب ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی۔

گزشتہ سال ایپل کے حصص کی قیمتوں میں تقریباً35 فیصد تک اضافہ ہو۔

 کمپنی کی آمدن میں اضافے کی اہم وجہ آئی فون 13 اور دیگر ماڈلز کی فروخت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ایپل اسٹور پر ایپل میوزک، ایپل ٹی وی اور آئی کلاؤڈ کی سبسکرپشن سروسز کا بھی اہم کردار ہے۔

 اگر اسٹاک مارکیٹ کے اعداد و شمار کو دیکھا جائے تو پچھلے 5 سالوں میں ایپل کے حصص کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 گزشتہ سال 4 جنوری کو ایپل کے ایک شیئر کی قیمت 129 ڈالر 41 سینٹ تھی اور گشتہ روز اس کی فی شیئر قیمت 188 ڈالر 88 سینٹ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اور آج سے 5 سال قبل اس کی فی چیئر قیمت 29 ڈالر 48 سینٹ تھی۔

ایپل کی سیل ستمبر کے اختتام تک 30 فیصد اضافے کے ساتھ 83 ارب ڈالر سے بڑھ گئی۔ جب کہ پاس کے پاس 191 ارب ڈالر نقد کی شکل میں موجود ہیں۔

3 کھرب ڈالر کلب میں دیگر ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی قیپ کے قریب قریب پہنچ چکی ہیں، مائیکرو سافٹ کی مالیت اب تقریباً ڈھائی کھرب ڈالر، گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ کی مارکیٹ ویلیو تقریبا ً2 کھرب ڈالر ہوچکی ہے۔

 ایمیزون 1 کھرب 70 ارب ڈالر اور ایلون مسک کی اسپیس ایکس تقریبا 1 کھرب 20 ارب ڈالر کے ساتھ اس کلب میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔