پشاور میں اومیکرون نے بھی پنجے گاڑ لئے،13 نئے کیسز رپورٹ

محکمہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق صوبے بھر سے اومیکرون کے مزید 15 کیسز کی تشخیص ہوئی ہے جن میں سے 13 کا تعلق پشاور سے ہے جبکہ کرک سے بھی ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

 محمکہ صحت کے مطابق  خیبر پختونخوا میں اومیکرون کیسز کی تعداد 383 ہوگئی ہے، متاثر ہونے والے افراد میں 12 مرد جبکہ دو خواتین شامل ہیں۔

اومیکرون نظام تنفس کی نالی کے اوپری حصے یعنی حلق کے خلیات پر اثر انداز ہوتاہے اور پھیپھڑوں تک جانے کے بجائے حلق میں ہی اپنی تعداد تیزی سے بڑھاتا ہے۔

اگر یہ وائرس ایک بار کسی فرد میں داخل ہوکر حلق میں اپنی تعداد بڑھاتا ہے تو اس طرح اس کے پھیلنے کی رفتار کئی گنا تیز ہوسکتی ہے یہی وجہ ہے اومیکرون بہت تیزی پھیل رہا ہے۔

کورونا وائرس کی سابقہ اقسام پھیپھڑوں کو زیادہ متاثر کرتی تھی اسی لئے وہ کم متعدی لیکن جان لیوا تھی۔

تاہم اومیکرون سانس کی نالی کے خلیات پر اثرانداز ہوتا اور انہیں زیادہ متاثر کرتا ہے اسی لئے ایسے تمام افراد جو اومیکرون سے متاثر ہوتے ان میں بیماری کی شدت کافی کم ہوتی ہیں اور ہسپتال جانے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔