صوابی:صوابی میں کروڑوں روپے کی لاگت سے زیر تعمیر پل ٹوٹ کر گرگیا تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پل ٹوٹنے کا سخت نوٹس لے لیا ہے۔
ضلعی حکام کے مطابق صوابی میں ایشین ڈیویلپمنٹ بینک کے تعاون سے گوہاٹی کے مقام پرپل زیر تعمیر تھا، پل کا ایک پلر لگایا جا رہا تھا کہ جیک سلپ ہونے کے باعث نیا پلر پہلے سے نصب دو پلروں پر گرگیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا، اور پراونشل انسپکشن ٹیم سے معاملے کی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا ہے
معاملے پر وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ سے چیف سیکریٹری کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ انسپیکشن ٹیم 15 دنوں میں انکوائری رپورٹ پیش کرے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا زیر تعمیر پل ٹوٹنے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر کے رپورٹ دی جائے، پل کی تعمیر میں مبینہ طور پر ناقص مٹیریل کے استعمال کی انکوائری کی جائے۔
، تعمیراتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ناقص مٹیریل کا استعمال ثابت ہونے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ صوابی مردان روڈ زیر تعمیر پل پر ابھی انسان نے پاؤں بھی نہیں رکھا تھا کہ گر گیا، 42 کلو میٹر طویل صوابی مردان ڈبل روڈ 10 ارب روپے سے بن رہا ہے، پرانا پْل تاحال کھڑا ہے جب کہ نیا پْل زمین بوس ہو گیا۔
خیال رہے کہ ضلع صوابی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر تعلیم شہرام ترکئی کا آبائی علاقہ ہے، جہاں مردان صوابی روڈ کو دو رویہ کرنے کے لیے پرانے پل کے ساتھ نئے پل کے بیم ڈالے گئے تھے۔