پشاور:گورنر شاہ فرمان اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان کی کور کمانڈر پشاور جنرل فیض حمید ہمراہ کوہاٹی گیٹ میں واقع امام بارگاہ آمد ہوئی،جہاں وہ اہل تشیع کے رہنماؤں سے ملے،اور اہل علاقہ سے تعزیت و ہمدردی کا اظہارکیا۔
اس موقع پر گورنر شاہ فرمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کا واقعہ افسوسناک اور قومی اتحاد و اتفاق کو خراب کرنے کی کوشش ہے، اس طرح کے واقعات کے پیچھے دشمن کے مقاصد کو سمجھنا ہوگا، دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ محمود خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ سانحے میں جو نقصان ہوا اس کا آزالہ نہیں ہوسکتا،واقعے کے مجرمان کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچائیں گے،غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پر عزم ہیں ، تمام اداروں کے درمیان کوآرڈی نیشن کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے،دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
ترجمان خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ پشاور دھماکہ پولیس کی لاپرواہی سے نہیں ہوا پولیس نے ڈیوٹی میں کوئی غفلت نہیں برتی ، گزشتہ روز حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خود کو دھماکے سے اڑایا،پشاور واقعہ کے تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے، تحقیقات جاری ہیں، 48 گھنٹے میں دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ہوجائے گا، حملہ آور کا پستول،اعضا اور فنگر پرنٹ موصول ہو چکے ہیں، مسجد میں جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا ہے، خودکش حملہ آور کے سہولت کار گرفتار ہوئےہیں، جس رکشے میں حملہ آور آیا اس کی نشاندہی ہو چکی ہے۔
دوسری جانب ترجمان لیڈی ریڈنگ اسپتال کا کہنا ہے کہ پشاوردھماکے کے مزید 5 زخمی دم توڑ گئے ،جس کے بعد تعداد 63ہوگئی۔