ایتھنز: ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے یونان میں کھدائی کے دوران دیومالائی کردار ہرکیولیس کا مجسمہ دریافت کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرِسٹوٹل یونیورسٹی کی محققین کی ٹیم نے یہ مجسمہ قدیم شہر فِلیپی سے دریافت کیا جو کبھی رومی اور بازنطینی سلطنتوں کا حصہ تھا۔ یہ مجسمہ اگرچہ کچھ حصوں میں ٹوٹا ہوا تھا لیکن صحیح حالت میں موجود تھا۔
رومیوں کی دیو ملائی کہانیوں میں ہرکیولیس کا کردار یونانیوں کے ہیراکلیس کے مساوی ہے۔ دیو مالائی کہانیوں میں ہرکیولیس اپنی بے مثال طاقت کے حوالے جانا جاتا ہے۔
ہرکیولیس کو تصاویر میں عموماً کندھوں میں شیر کی کھال کا جبہ اوڑھے اور ہاتھ میں ڈنڈا پکڑے دِکھایا جاتا ہے۔پروفیسر اور طلبا کے گروہ نے موقع سے یہ تمام چیزیں دریافت کیں جس سے انہیں اس مجسمے کی شناخت بطور ہرکیولیس کرنے میں مدد ملی۔
شہر کے مرکزی راستوں میں سے ایک کے مشرقی حصے سے دریافت ہونے والے اس مجسمہ کے متعلق محققین کا ماننا ہے کہ یہ مجسمہ آٹھویں یا نویں صدی عیسوی میں بازنطینی دور کے آخری وقت میں کسی عمارت میں نصب تھا۔
فِلیپی یونان کا ایک اہم شہر تھا جس کا قدیم نام کرِنِیڈیز تھا۔ اس شہر کو تھیشین نوآباد کاروں، جن کا تعلق قریبی جزیرے تھیسوس سے تھا، نے 360-359 قبل مسیح میں آباد کیا تھا۔
356 قبل مسیح میں شہر نام میسیڈون کے فِلپ دوم نے بدلا اور 14ویں صدی عیسوی میں شہر کو عثمانیوں نے فتح کیا۔