چلی کا فلسطینی علاقے میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کا اعلان

صدر گیبریئل بورک کا کہنا ہے کہ چلی فلسطینی علاقے میں اپنا سفارت خانہ کھولنے جارہا ہے۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں چلی کے صدر گیبریئل بورک نے کہا کہ فلسطینی علاقے میں اپنا سفارتخانہ کھولیں گے۔

چلی کی وزیر خارجہ انتونیا اریجولا نے جمعرات کو اس منصوبے کی تصدیق کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس کیلئے ابھی تک کوئی ٹائم لائن طے نہیں ہوئی ہے، چلی فلسطین اور اسرائیل دونوں کو قانونی ریاستوں کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔

بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے چلی کے صدر گیبریئل بورک، جنہوں نے بارہا فلسطینی عوام کے آزاد ریاست کے مطالبے کی حمایت کی ہے۔ نے یہ تبصرہ سانتیاگو میں شہر کے اہم فلسطینی باشندوں کے زیر اہتمام ایک نجی تقریب میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ کہہ کر خطرہ مول لے رہا ہوں، ہم فلسطین میں اپنی سرکاری نمائندگی کو چارج ڈی افیئرز سے بڑھانے جارہے ہیں، اب ہم وہاں ایک سفارت خانہ کھولنے جارہے ہیں۔

فلسطینی وزارت خارجہ اور تارکین وطن نے اس اقدام کی پُر زور تعریف کی، جس کا کہنا ہے کہ یہ بین الاقوامی قانون اور فلسطینی عوام کے اپنی آزاد ریاست کے قیام کے حق کی حمایت میں چلی اور اس کے صدر کے اصولی مؤقف کی توثیق کرتا ہے۔

چلی میں مشرق وسطیٰ سے باہر فلسطینیوں کی سب سے زیادہ آبادی ہے، جس کا تخمینہ تین لاکھ سے زیادہ ہے اور اس کا ایک بڑا فٹ بال کلب ہے، جس کا بھی فلسطین ہے، جسے 1920ء میں عرب تارکین وطن نے قائم کیا تھا اور اب اسے چلی اور فلسطین میں ہزاروں شائقین پسند کرتے ہیں۔