بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں مسلمانوں کے4 ہزارسے زائد گھرگرانے کا حکم

نئی دہلی: بھارت کی مودی سرکار میں مسلمانوں پر زمین تنگ ہوگئی۔ اترا کھنڈ میں مسلمانوں کے 4 ہزارسے زائد گھر گرانے کا حکم دے دیا گیا۔

اتراکھنڈ ہائیکورٹ میں مسلمانوں پرسرکاری زمین پر قبضے کا الزام لگا کر گھر گرانے کی درخواست دی گئی تھی جس پر عدالت نے جانبداری اور متعصبانہ رویے کا مظاہرہ کرتے  ہوئے مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت کے یکطرفہ فیصلے کیخلاف اتراکھنڈ کے مختلف شہروں میں میں احتجاج جاری ہے۔ نینی تال میں سخت سردی کے باوجود سیکڑوں خواتین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور بے گھر ہونے سے بچنے کی دعائیں کیں۔ 

مسلمان دشمن مودی سرکارنے اسرائیل کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی مہم شروع کررکھی ہے۔