پشاور میں چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ذخیرہ کی جانیوالی چینی کی ساڑھے 6ہزار بوریاں برآمد کرلیں .
گودام کی رکھوالی پر مامور دو افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے پشاور میں گزشتہ کئی ہفتوں سے چینی کی افغانستان سمگلنگ کے باعث چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
کھلے عام اور بھاری مقدار میں سمگلنگ وجہ سے پنجاب سے چینی کی خیبرپختونخوا میں منتقلی پر پابندی ہے تاہم اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کئی بیوپاریوں نے چینی ذخیرہ کرلی ہے اور رمضان میں بھی منافع خوری کررہے ہیں
گزشتہ روز پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے محکمہ خوراک کے ہمراہ رنگ روز پر گودام میں چھاپہ مارا چھاپہ کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر رائو ہاشم اور راشننگ کنٹرولر جمشید آفریدی بھی موجو تھے
گودام سے کارروائی کے دوران چینی کی 50 کلو کی 6ہزار500 بوریاں برآمدکرلی گئیں
جس کے بعد چینی کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیاضلعی انتظامیہ کے مطابق چینی کو کنٹینروں میں سٹور کیا گیا تھاتمام کنٹینرز کو تحویل میں لیتے ہوئے سیل کردیا گیا اور موقع سے دو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے چینی کو مصنوعی گرانفروشی کے لیے ذخیرہ کیا گیا تھا۔