بی آر ٹی کیلئے دی جانے والی سبسڈی میں کمی لانے کی تجویز پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔
بی آر ٹی میں دوسرے اضلاع سے بھرتی ملازمین کی چھان بین بھی شروع کردی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق بی آر ٹی کو سبسڈی کی مد میں سالانہ تین ارب روپے حکومت کی جانب سے ادا کئے جارہے ہیں تاہم اس وقت صوبہ میں شدید مالی خسارہ ہے جس کے باعث سبسڈی میں کمی پر غور کیا جارہا ہے۔
سبسڈی کی مد میں ممکنہ طور پر ایک ارب سے زائد کی کمی کا امکان ہے جس سے کرایہ میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اضافی سٹاف پر سروسز بھی ختم کردی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق بی آر ٹی میں سابق دور میں سینکڑوں کی تعداد میں اضافی بھرتیاں کی گئیں اور تاحال 55گاڑیاں آپریشنل نہیں.
بی آرٹی پر 92ارب روپے کے اخراجات کے باوجود ابھی تک ڈبگری گارڈن اور حیات آباد وغیرہ میں تین کمرشل پلازہ جات کی تعمیر مکمل نہیں ہوسکی ہے اور اس کیلئے مزید 12 ارب روپے تک کے ممکنہ اخراجات کا تخمینہ ہے۔