بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی متعصبانہ اور غیر روایتی پالیسیوں سے نالاں 26 اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد بنا لیا اور اس کا نام بھی منفرد رکھ لیا ہے۔
بھارت نریندر مودی کی سربراہ میں اس وقت ہندو انتہا پسندوں کے نرغے میں پھنس چکا ہے جہاں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر زمین اور عرصہ حیات تنگ کیے جانے کے لیے آئے روز کوئی نہ کوئی تنازع کھڑا کر دیا جاتا ہے .
مودی کی پالیسیوں سے صرف اقلیت ہی نہیں بلکہ عام بھارتی عوام اور حزب اختلاف کی سیاسی جماعتیں بھی سخت نالاں ہیں جس کے خلاف اب ملک گیر مشترکہ محاذ بن گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرناٹک کے بنگلورو میں ملک کی 26 اہم اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں انڈین کانگریس، عام آدمی پارٹی سمیت دیگر ریاستوں کی مودی مخالف حکمراں جماعتیں بھی شامل ہیں۔ اس اجلاس میں تمام جماعتوں نے اتحاد تشکیل دیا ہے جس کا نام ’’انڈیا‘‘ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مودی مخالف اس اتحاد کا مقصد بی جے پی کی مرکزی حکومت کا خاتمہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس نئے سیاسی اتحاد ’’انڈیا‘‘ انڈین نیشنل ڈیموکریٹک انکلوسیو الائنس (ہندوستانی قومی جمہوری شامل اتحاد) کا مخفف ہے۔
بتایا گیا ہے کہ تمام قائدین کے اپوزیشن اتحاد کے اس نام پر اتفاق رائے کے بعد باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔