قبائلی اضلاع کی تعمیروترقی کے لئِے خصوصی امریکی امداد کا اعلان

خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع میں امریکہ کے امدادی ادارے برائے بین الاقوامی ترقی(یو ایس اے آئی ڈی) کے تعاؤن سے ترقیاتی منصوبوں اور دیگر پروگرام پر168ارب22کروڑ35لاکھ49ہزار روپے خرچ کرے گی۔

فاٹا انفراسٹرکچر پروگرام کی مد میں 122ارب21 کروڑ54 لاکھ42 ہزار روپے،کرم تنگی ڈیم پر23ارب42کروڑ21لاکھ86ہزار، 3قبائلی اضلاع میں اقتصادی بحالی پروگرام پر7ارب14کروڑ93 لاکھ44 ہزار،فاٹا اصلاحات منصوبے پر6ارب8 کروڑ 5 لاکھ23 ہزار، قبائلی اضلاع میں اراضی رجسٹریشن منصوبے پر3ارب38کروڑ10لاکھ71ہزار، گومل زام ڈیم پر3ارب72کروڑ15لاکھ25ہزار، قبائلی اضلاع کی اقتصادی بحالی اور ترقی کی سرگرمیوں پر ایک ارب98کروڑ16لاکھ80ہزار اور مختلف منصوبوں کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ پر2کروڑ2لاکھ 47ہزار روپے خرچ کئے جائینگے۔ مذکورہ 8ترقیاتی منصوبوں پر 15ارب17کروڑ58لاکھ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق پاکستان میں یو ایس اے آئی ڈی، یونیسف اور جیکا کے تعاؤن سے جنوری2022ء سے 113ترقیاتی منصوبوں اور دیگر مہمات پر مجموعی طور پر 458ارب76کروڑ19لاکھ30ہزار روپ مختص کئے گئے ہیں جن میں اب تک127 ارب 35کروڑ73لاکھ11ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

یو ایس اے آئی ڈی نے جنوری2022سے 65منصوبوں کیلئے 421ارب32کروڑ69لاکھ14ہزار روپے مختص کئے ہیں جن میں 359ارب20 کروڑ 93لاکھ30ہزار روپے جاری کئے جا چکے ہیں جبکہ حکومت کو جنوری2022ء سے جون2023ء تک 55 ارب32 کروڑ95لاکھ64ہزار روپے موصول ہو چکی ہیں۔

یونیسف پاکستان میں صحت، غذائیت، بچوں کی حفاظت، سیکھنے اور مہارت، سماجی پالیسی، سماجی تحفظ اور موسمیاتی و تبدیلی کے40منصوبوں کیلئے 115ارب 8 کروڑ67لاکھ94لاکھ روپے مختص کئے ہیں۔جن میں جنوری 2022ء سے جون2023ء تک 89ارب 92کروڑ22لاکھ95ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جیکا) پاکستان میں جنوری 2022ء سے اب تک 8 مختلف منصوبوں پر37ارب43کروڑ 50 لاکھ16ہزار روپے خرچ کر چکی ہے۔