ملک کا نام بدلنے والوں کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی،راہول گاندھی 

 نئی دہلی: بھارت میں اپوزیشن لیڈر و کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ ملک کا نام بدلنے والوں کو اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔

 جو کوئی بھارت کی روح پر حملہ کرنے کی کوشش کررہا ہو وہ سمجھے کہ انہیں بھی اپنے اعمال کی قیمت چکانی پڑے گی،اگرچہ ملک کو ہندوستان یا بھارت کہنا ٹھیک ہے تبدیلی کے پیچھے ان کی نیت ہے۔

یونیورسٹی میں اپنے لیکچر کے دوران راہول گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن  اتحاد انڈیا بلاک کے نام نے مرکزی حکومت کو ملک کے نام بھارت میں تبدیل کرنے پر دباؤ ڈالا ہے انڈیا کی روح پر حملہ کرنے والے لوگوں کو اہم قیمت ادا کرنی ہوگی۔

 انہوں نے کہا کہ  جو لوگ ملک کا نام بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بنیادی طور پر تاریخ کو جھٹلانے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمیں لوگوں کی مثالیں بنانا ہوں گی۔

 ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ جن لوگوں نے جو کچھ کیا وہ کر چکے ہیں، انہیں اس کی اہم قیمت ادا کرنی ہوگی، تاکہ جو کوئی بھارت کی روح پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہا ہو وہ سمجھے کہ انہیں بھی اپنے اعمال کی قیمت چکانی پڑے گی۔ ملک کو ہندوستان یا بھارت کہنا ٹھیک ہے، لیکن اس تبدیلی کے پیچھے ان کی نیت ہے۔

راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا بلاک‘ کے نام نے مرکزی حکومت کو ملک کے نام کو ’بھارت‘ میں تبدیل کرنے پر دباؤ ڈالا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی آئین میں دونوں ناموں (بھارت اور انڈیا) کا استعمال ہے، دونوں الفاظ بالکل ٹھیک ہیں، لیکن ہم نے شاید اپنے اتحادی نام سے (مرکزی) حکومت کو ناراض کیا ہے، ہمارے اتحاد کا نام انڈیا ہے اور اسی لیے انہوں نے ملک کا نام بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی حکومت اور دائیں بازو کی تنظیم راشٹریہ سویم سیوا سنگھ (آر ایس ایس) پر بھارت میں اقلیتوں کو دبانے کا الزام لگاتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ وہ ملک میں اس کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔

راہول گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نچلی اور پسماندہ ذاتوں کے لوگوں کے اظہار اور شرکت کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، میں ایسا بھارت نہیں چاہتا جہاں لوگوں کے ساتھ اس لیے بدسلوکی کی جائے کیونکہ وہ اقلیت ہیں۔