اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے دفتر نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے تقریباً 2 لاکھ افراد یا تقریباً دس فیصد آبادی اپنے گھر بار چھوڑ چکی ہے جب کہ ناکہ بندی کی وجہ سے پانی و بجلی کی قلت ہے۔
ترجمان او سی ایچ اے نے جنیوا میں ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ غزہ کی پٹی میں نقل مکانی میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا، ہفتہ سے اب تک تعداد ایک لاکھ 87 ہزار 500 سے زیادہ افراد تک پہنچ گئی ہے جن سے زیادہ تر اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں، جھڑپیں جاری رہنے کے باعث مزید نقل مکانی کا خدشہ ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ترجمان نے کہا کہ ہفتے کے آخر سے اب تک غزہ کی پٹی میں واقع مراکز صحت پر 13 حملوں کی اطلاعات موصول ہوئیں جب کہ وہاں ذخیرہ شدہ طبی سامان پہلے ہی استعمال کیا جاچکا ہے۔
ترجمان ڈبلیو ایچ او نے جنیوا میں ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ اس دوران ڈبلیو ایچ او نے غزہ کی پٹی کے اندر اور باہر انسانی راہداری قائم کرنے کا مطالبی کیا، ادارہ تشدد کے خاتمے کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔