حساس معلومات تک رسائی کیلئے نئی سوشل انجینئرنگ تکنیک کا استعمال، ایڈوائزری جاری

حساس معلومات تک رسائی کیلئے نئی سوشل انجینئرنگ تکنیک کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

وفاقی حکومت نے تمام صوبوں، وزارتوں اور ڈویژنز کو ایڈوائزری جاری کردی ہے اور واٹس ایپ، ٹیلیگرام یا کسی بھی موبائل فون ایپ سے آفیشل ڈاکیومنٹس شیئر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

سائبرسکیورٹی، محفوظ ای میل کےطریقوں پرعمل نہ کرنا سائبراٹیک کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ اندرون اوربیرون ملک مقیم سرکاری افسران کی ای میلز کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، جعلی ای میلز کو حقیقی رنگ دینے کیلئے سرکاری عہدیداران کا نام اور عہدہ درج ہوتا ہے۔

ایڈوائزری میں ہدایت کی گئی ہے کہ غیرمحفوظ انٹرنیٹ کا استعمال کرکے حساس معلومات شیئر کرنے سے گریز کیا جائے۔

ایڈوائزری میں یہ بھی تجاویز دی گئی ہیں کہ سرکاری افسران کیلئے موبائل فون پرآفیشل ای میل استعمال نہ کی جائے، ذاتی اورسرکاری استعمال کیلئے الگ الگ ای میل آئی ڈیز کا استعمال کیا جائے۔

ایڈوائزری میں سفارش کی گئی ہے کہ کلاوڈ اسٹوریج پرذاتی اور آفیشل ڈیٹا شیئرنہ کیا جائے اور ون ٹائم پاس ورڈ کسی سے شیئر نہ کیا جائے۔

ایڈوائزری میں ای میل کومحفوظ بنانے کیلئے دہرا تصدیقی نظام اپنانے اور مشکوک انٹرنیٹ مہم میں ذاتی تفصیلات کی فراہمی سے گریز کی تجویز دہ گئی ہے۔