گاڑیوں اور کارخانوں کے دھویں سے ہر سال 50 لاکھ اموات کا انکشاف

دبئی:حال میں ہونے والی نئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گاڑیوں اور کارخانوں کے دھویں سے ہر سال 50 لاکھ افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ ایندھن کے بجائے صاف اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار کرنے سے فضائی آلودگی سے انسانی زندگیاں بچیں گی اور عالمی حرارت سے نمٹنے میں بھی مدد ملے گی۔

ایک نئے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ صنعت، بجلی کی پیداوار اور نقل و حمل میں ایندھن کے استعمال سے فضائی آلودگی کے سبب عالمی سطح پر ایک سال میں 50 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اس کے علاوہ 2019 میں فضائی آلودگی کی وجہ سے دنیا بھر میں ہونے والی اموات کی تعداد 80 لاکھ کے قریب ہے اور ایندھن پر انحصار کو کم کرکے ہی اموات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

محققین کی عالمی ٹیم نے لکھا کہ ہمارے نتائج بتاتے ہیں کہ ایندھن کوعالمی سطح پر مرحلے وار ختم کرنے سے صحت پر اثرات مرتب ہوں گے۔

گلوبل برڈن آف ڈیزیز 2019 کے مطالعے کے ساتھ ساتھ ناسا سیٹلائٹ پر مبنی باریک ذرات اور آبادی کے اعداد و شمار اور 2019 کے لیے ماحولیاتی کیمسٹری، ایروسول اور رسک ماڈلنگ کا استعمال کرتے ہوئے اضافی اموات کا اندازہ لگایا ہے۔

غیر یقینی صورتحال برقرار ہے لیکن 2050 تک پیرس موسمیاتی معاہدے کے آب و ہوا کی غیرجانبداری کے ہدف کو دیکھتے ہوئے صاف، قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے ایندھن کو تبدیل کرنے سے صحت عامہ اور آب و ہوا کے مشترکہ فوائد ہوں گے۔