بلڈ پریشر کو بڑھانے والی حیران کن عادتیں، جانیں اور بچیں

ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون ایک ایسا مرض ہے جس کے مریض اکثر لاعلم ہوتے ہیں، اسی لیے اسے "خاموش قاتل" کہا جاتا ہے۔ علامات عموماً اُس وقت سامنے آتی ہیں جب مرض شدت اختیار کر چکا ہوتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
عام طور پر نمک، دباؤ اور ذہنی تناؤ کو اس مرض کی بنیادی وجوہات سمجھا جاتا ہے، لیکن ماہرین نے چند حیران کن عوامل بھی دریافت کیے ہیں جو بلڈ پریشر کو متاثر کرتے ہیں:
چینی کا زیادہ استعمال: محض ایک سافٹ ڈرنک بھی بلڈ پریشر بڑھا سکتی ہے
تنہائی اور ڈپریشن: سماجی کٹاؤ اور ذہنی تناؤ سے بھی دباؤ بڑھتا ہے
خراٹے اور سلیپ اپنیا: نیند کے دوران سانس رکنے سے دل پر دباؤ
پوٹاشیم کی کمی: متوازن غذا نہ ہونا
درد یا تکلیف: اعصابی نظام کے ردعمل کے نتیجے میں بلڈ پریشر میں اضافہ
پیشاب روکنا: جسمانی دباؤ بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے
درد کش ادویات: معمولی اضافہ لیکن حساس افراد پر منفی اثرات
پانی کی کمی: شریانیں سکڑنے سے دباؤ بڑھتا ہے
ٹریفک کا شور: روزمرہ کی آوازیں بھی اعصابی تناؤ کا باعث
بات چیت: خاص طور پر بحث یا حساس موضوعات پر بات کرنے سے وقتی طور پر دباؤ میں اضافہ
ہر سال 17 مئی کو "ورلڈ ہائپرٹینشن ڈے" منایا جاتا ہے تاکہ عوام کو اس مرض سے آگاہی دی جا سکے۔ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ طرز زندگی میں تبدیلی، متوازن غذا، باقاعدہ ورزش اور وقت پر چیک اپ اس خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔