لائرز فار رائٹس نیٹ ورک کے تحت خواجہ سراؤں کو مفت قانونی مدد کے لیے اقدامات کا آغاز ہوگیا ہے۔ مفت لیگل سہولیات میسر آنے سے اس طبقے کو کافی سپورٹ ملے گی۔
پشاور میں خواجہ سرا کمیونٹی کے خلاف قتل اور تشدد کے واقعات تھم نہ سکے، پولیس کے مطابق رواں سال صوبائی دارالحکومت میں تین خواجہ سرا کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
آرزو خان جو خواجہ سرا کمیونٹی کی ڈی آر سی ممبر ہیں ان کا کہنا ہے کہ قانونی سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے خواجہ سراؤں کے قاتل با آسانی رہا ہوجاتے ہیں۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایک غیرسرکاری تنظیم نے لائرز فار رائٹس نیٹ ورک کا آغاز کردیا ہے۔ جس کے بعد امید ہے کہ اب خواجہ سراؤں کے قاتل انجام کو پہنچیں گے۔
غیرسرکاری تنظیم سے تعلق رکھنے والی خورشید بانو کا کہنا ہے کہ لائرز فار رائٹس نیٹ ورک کے تحت خواجہ سراؤں کو مفت لیگل سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
دوسری طرف وکلاء کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر 4 اضلاع میں خواجہ سراؤں کو مفت قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔
سکسٹین ڈیزآف ایکٹی وزم میں محروم طبقوں کے حقوق کے لیے یہ اقدام نہایت قابل ستائش تصور کیا جارہا ہے۔