پشاور:پشاور ہائیکورٹ نے پاکستانی شہریوں سے افغان مہاجرین کی شادیوں سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس وقار احمد نے 33 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں لکھا گیا ہے کہ پاکستانی شہریوں سے شادی کرنے والے افغان مہاجرین کیلئے رولز میں نرمی کرنا چاہیے اور پاکستان اوریجن کارڈ کیلئے تمام درخواستیں جزوی طور پر منظور کی جاتی ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار پی او سی کیلئے متعلقہ فورم میں طریقہ کار کے تحت درخواستیں دیں، افغان مہاجرین چار دہائیوں سے یہاں رہ رہے ہیں، افغان مہاجرین کی پی او سی کیلئے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ لازمی قرار نہ دیا جائے۔
تحریری فیصلے کے مطابق عام حالات میں پاسپورٹ اور شناختی کارڈ لینا آسان ہوتا ہے، چار دہائیوں سے افغان مہاجرین یہاں رہ رہے ہیں ان کیلئے ایک مشکل مرحلہ ہے۔
ان افغان مہاجرین کو ضروری دستاویزات کے بعد پی او سی کارڈ جاری کیے جائیں، نادرا کو اختیار ہے کہ وہ درخواست گزاروں سے تفصیل اور ثبوت مانگیں اور شادی کرنے والے جوڑے میں مرد یا خاتون پاکستانی ہو تو نکاح رجسٹرڈ کرنے میں آسانی پیدا کریں۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ پاکستانی افغان جوڑے کے بچوں کی رجسٹریشن میں غیرضروری رکاوٹ نہ ڈالی جائے، نادرا کلیئرنس کے بعد کارڈ جاری کریں گے جب کہ کلیئرنس نہ ہونے پر نادرا درخواست مسترد کرکے درخواست گزار کو تحریری طورپر آگاہ کریں۔