ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین کو کرسمس کی آمد کے حوالے سے تنخواہوں کی ادائیگی لٹک گئی'یونین کے چیئرمین ریاض خان نے الزام لگایاہے کہ انہوں نے سیکرٹری بلدیات اور اکائونٹنٹ جنرل دفتر سے فائل منظورکراکے چیک تیارکرلیا تاہم ڈبلیو ایس ایس پی کے حکام چیک سٹیٹ بینک کی بجائے اپنے ساتھ لے گئے جس کی وجہ سے کرسمس پرتنخواہوں کی ادائیگی ناممکن بن گئی 'یونین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر آج سے صفائی کاکام بند کرنے اور پانی کے ٹیوب ویل بھی بند کرنے کا اعلان کیا ہے'یونین چیئرمین نے کہا ہے کہ جان بوجھ کرتنخواہ لیٹ کی گئی ہے'30کروڑ70لاکھ روپے کے چیک پر تمام مجازحکام نے دستخط کئے تاہم کمپنی حکام کی غفلت کی وجہ سے تنخواہ 25دسمبرپرجاری نہیں ہوسکے گی' اس سے قبل ایسٹر پر بھی ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی تھی ۔ ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین کے کرسمس تنخواہ نہ ملنے کے باعث پھیکی پڑ گئی ہے ۔ جمعہ کے روز بھی ملازمین کی تنخواہیں ریلیز نہیں ہو سکیں جبکہ ہفتہ ، اتوار اور پیر کو عام تعطیل ہونے کے باعث ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ناممکن ہو گئی ہے ۔ ڈبلیو ایس ایس پی کے سینکڑوں ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہ ملنے کے باعث بچوں کے لئے کرسمس کی خریداری بھی نہ ہو سکی ڈبلیو ایس ایس پی مالی بحران کا بہانہ بناکر ملازمین کی تنخواہیں ، بقایا جات ، وغیرہ کی ادائیگی نہیں ہو ئی ہے ۔ جبکہ دوسری طرف کرسمس میں دو دن رہ گئے ہیں۔ ڈبلیو ایس ایس پی کے ملازمین کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث وہ بچوں کے لئے خریداری بھی نہیں کر سکے