کراچی: سعودی ایوی ایشن نےتاریخ میں طیاروں کی سب سےبڑی خریداری کے معاہدے پردستخط کردیے،معاہدےکےتحت سعودیہ گروپ طیارہ سازکمپنی ایئربس سے 105 طیارے حاصل کرے گا۔
ترجمان کے مطابق سعودیہ گروپ نےحجازمقدس کے متولی شاہ سلمان بن عبد العزیزالسعود کی سر پرستی میں ریاض کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹرمیں منعقدہ فیوچرایوی ایشن فورم 2024 کے پہلے روزایئر بس کے ساتھ سعودی ایوی ایشن کی تاریخ میں طیاروں کی سب سے بڑی خریداری کے معاہدے پر دستخط کا اعلان کیا ہے۔
اس تاریخی معاہدہ کے تحت سعودیہ گروپ نے ایئربس سے 105 طیاروں کی خریداری کا فیصلہ کیا ہےاوریہ معاہدہ نہ صرف سعودی ایوی ایشن انڈسٹری بلکہ مشرق وسطی و شمالی افریقی خطے کیلیے بھی اہم سنگین میل ہے۔
وزیرٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز اورسعودی عربین ایئرلائنزکارپوریشن کے چیئرمین انجینئر صالح الجاسرکی موجودگی میں منعقدہ تقریب میں معززین شہر،غیرملکی سفراء،عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کی نمایاں شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
معاہدے پردستخط سعودیہ گروپ کے ڈائریکٹرجنرل انجینئرابراہیم العمراورپریذیڈنٹ سیلزبرائے کمرشل ائیرکرافٹ بزنس بینویٹ ڈی سینٹ ایکسپوری نے کیے، معاہدے کے تحت ملنے والے طیاروں میں ایئربس 320اورایئربس 321ساختہ طیارے شامل ہیں۔
مذکورہ طیارے سعودیہ ایئراورفلائی اے ڈیل کے زیراستعمال ہوں گے،جن میں سے 54ایئربس 321 ساختہ طیارے سعودیہ ایئرجبکہ فلائی ڈیل کو 39ایئربس 321اور12ایئربس 320ساختہ طیارے دیے جائیں گے۔
ترجمان سعودیہ کے مطابق یہ نئے طیارے سعودی وژن 2030 سے مطابقت رکھتے ہوئےدنیاکو مملکت سے جوڑنے کیلیے سعودیہ گروپ کے مقاصد کی تکمیل میں براہ راست معاون ثابت ہوں گے۔
ان میں آمد ورفت اورلاجسٹکس کا مقصد سال 2030 تک مسافروں کی تعداد کو 330 ملین تک بڑھانا، منازل کو 250 تک بڑھانا اور سیاحتی مقاصد کو 150 ملین تک دوروں کی جانب راغب کرنا ہے،یہ سب 2030 تک عمرہ زائرین کی گنجائش کو 30 ملین تک بڑھانے کیلیے عمرہ اور حج کے مقصد کے علاوہ ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ جدید طیارے بہترین ڈیزائن اورکشادہ کیبن کے حامل ہیں،جدید ترین سہولیات اور ٹیکنالوجی سے آراستہ یہ طیارے غیرمعمولی سروس کی فراہمی کے دوران سعودیہ کے مسافروں کے آرام اور راز داری کو ترجیح دینے والےحقیقی مختلف سفری تجربے کو یقینی بنا ئیں گے۔
مزید برآں ایئر بس 320 فیملی کے یہ طیارے ایندھن کی بچت کے حوالے سے مشہور ہیں اور گزشتہ جنریشن کے طیاروں کے مقابلے میں کاربن اخراج میں کمی کے ساتھ 20 فیصد کم ایندھن صرف کرتے ہیں۔