اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی کے لیے ہونے والے قاہرہ مذاکرات میں حماس نے اپنا وفد نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے مذاکرات میں وفد کی شرکت کو 2 جولائی کو طے پانے والے معاہدے پر عملدرآمد سے مشروط کر دیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق حماس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قاہرہ مذاکرات میں شرکت سے پہلے اسرائیل پر زور دیا جائے کہ وہ 2 جولائی کے معاہدے پر عملدرآمد کرے۔
ترجمان نے کہا کہ قاہرہ مذاکرات کے میزبان پہلے ہمیں 2 جولائی کے مذاکرات میں طے پانے والے نکات پر عملدرآمد کا ثبوت دیں۔
حماس کا کہنا ہے قاہرہ مذاکرات سے دراصل اسرائیل کو فلسطین میں قتل عام کا بہانہ مل رہا ہے، قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات میں ایک بار پھر ابتدا سے بات شروع ہو گی جس کا نقصان فلسطین کو ہو گا۔