اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی جانب سے منظور کردہ پائیدار ترقیاتی ایجنڈا 2030ء نے دنیا کو یہ سوچ دی ہے کہ وہ نقل و حمل کے زیادہ پائیدار اور ماحول دوست وسائل کی ترقی میں سرمایہ کاری کرے۔ الیکٹرک گاڑیاں (ای ویز) اس حوالے سے بہترین ایجاد (اختراع) قرار دی جاتی ہیں۔ ای ویز ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر مقبول ہو رہی ہیں اور پاکستان میں بھی ای ویز کی ترقی اور استعمال کے امکانات بڑھ رہے ہیں لیکن مختلف فوائد کے باوجود پاکستان میں ای ویز کو اپنانے میں چیلنجوں کا سامنا ہے۔ جس میں بنیادی چیلنج الیکٹرک گاڑیوں کے آپریشن کو آسان بنانے کے لئے چارجنگ اسٹیشنوں کی محدود تعداد ہے۔ پاکستان میں بجلی کی فراہمی اکثر معطل یا کم رہتی ہے جس کی وجہ سے محدود چارجنگ انفراسٹرکچر کا مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے۔ دوسرا ٹیکنالوجی کے بارے میں عوام میں آگاہی کا فقدان پایا جاتا ہے جو الگ سے چیلنج ہے۔ محدود علم ای ویز کو اپنانے کو فروغ دینے میں مشکل ہے۔ تیسرا چیلنج یہ ہے کہ الیکٹرک گاڑیاں نسبتاً مہنگی ہیں اور آسانی سے قابل رسائی بھی نہیں ہیں۔ ان کی مینوفیکچرنگ درآمدات پر منحصر ہے‘ اس طرح وہ غیر ملکی زرمبادلہ کی شرح میں اتار چڑھاؤ کا شکار رہتی ہیں۔ یہ چیلنجز اور ملک کی معاشی صورتحال پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے میں سہولت فراہم کرنے کے لئے قابل عمل حل کا مطالبہ کرتی ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) چیلنجز سے نمٹنے کے لئے قابل عمل آپشن ہوسکتا ہے کیونکہ دنیا بھر میں نجی اور سرکاری شعبوں کی ہم آہنگی اور تعاون سے ای ویز کا انتظام ہوتا ہے۔مختلف حکومتی منصوبوں کی وجہ سے ای ویز کی اقتصادی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور خاص طور پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی میں ان کا حصہ بڑھا ہے۔ اس اسکیم کا بنیادی خیال سرکاری اور نجی شعبے کا تعاون ہے جس میں ذمہ داریوں کے مختلف مراحل کے ساتھ عوامی اور بنیادی ڈھانچے کی خدمات کو زیادہ مہارت سے فراہم کرنا ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پیز) پاکستان میں الیکٹرک وہیکل (ای ویز) سے وابستہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے انتہائی اہم حکمت عملی ہے۔ سب سے پہلے‘ بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لحاظ سے دیکھا جائے تو پی پی پیز جامع چارجنگ نیٹ ورک قائم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں‘ جس سے چارجنگ انفراسٹرکچر کی بڑھتی ہوئی طلب پورا کرنے کے لئے حکومت پر دباؤ نمایاں طور پر کم کیا جاسکتا ہے۔ نجی شعبے کو ضم کرنے والا ایک اچھی طرح سے تشکیل شدہ پی پی پیز ماڈل اس عمل کی رفتار کو تیز کر سکتا ہے اور اس بات کو یقینی بھی بنا سکتا ہے کہ ای ویز کے فروغ کے لئے بنیادی ڈھانچے کے چیلنجز کو مؤثر طریقے سے حل کیا جائے۔ دوسرا چیلنج کفایت شعاری ہے جہاں پی پی پیز کے ذریعے نمایاں فرق پیدا کیا جا سکتا ہے۔ فنانسنگ آپشنز‘ سبسڈیز یا مراعات کی پیشکش کرکے‘ پی پی پیز وسیع تر آبادی کے لئے ای ویز کو زیادہ قابل رسائی بنانے میں مدد کرسکتے ہیں۔ احتیاط سے ڈیزائن کیا گیا پبلک پرائیویٹ ماڈل مقامی اسمبلی اور الیکٹرک گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دے سکتا ہے اور اس سے درآمدات پر انحصار بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ تیسرا‘ پاکستان کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی معاون پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے‘ جس میں ٹیکس مراعات‘ سبسڈیز اور قواعد و ضوابط شامل ہیں جو ای ویز کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ ایک مربوط آگاہی مہم‘ جو ممکنہ طور پر پی پی پیز کے ذریعہ ہونی چاہئے عوام کو ای ویز کے فوائد کے بارے میں آگاہ کر سکتی ہے۔ پی پی پیز عوامی نقل و حمل کے ذرائع جیسا کہ بسوں اور ٹیکسیوں کے لئے ای ویز کو فروغ دے سکتی ہیں۔ آخر میں‘ پی پی پیز کے شعبے میں تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کی بھی ضرورت ہے جسے نجی شعبے کی مدد سے آگے بڑھایا جا سکتا ہے اور ای وی ٹیکنالوجی کو پاکستان کے حالات کے مطابق بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ کچھ لوگوں نے ایک ممکنہ ماڈل بھی تجویز کیا ہے جو ای ویز کے فروغ کے سلسلے میں اپنایا جاسکتا ہے اور یہ ممکنہ ماڈل یہ ہے کہ حکومت، نجی کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کے درمیان رابطہ کاری کی جائے اور ای ویز کے شعبے کو ٹیکسوں سے چھوٹ دی جائے اگرچہ الیکٹرک گاڑیوں کو پاکستان میں اہم چیلنجز کا سامنا ہے لیکن پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ان رکاوٹوں پر قابو پانے میں مدد دے سکتی ہے۔ حکومت‘ نجی شعبے اور عوام کو ای ویز اپنانے کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے تاکہ آنے والی نسلوں کے لئے صاف ستھرا اور سرسبز مستقبل کو یقینی بنایا جاسکے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹر ڈبلیو اے ٹیپو۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
ناقابل فراموش شہادت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مہلک موسم
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام