تین حقائق پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ پہلے ہی پاکستان کے لئے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے، جس کی سالانہ برآمدات میں تقریباً چھ ارب ڈالر ہیں۔ امریکہ سالانہ 125بلین ڈالر مالیت کی ٹیکسٹائل درآمد کرتا ہے اور پاکستان کی برآمدات کا ساٹھ فیصد ٹیکسٹائل پر مشتمل ہے۔ اس وقت امریکہ کو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات پر پندرہ فیصد تک محصولات عائد ہیں۔ 2اپریل کو امریکہ نے مزید 29فیصد نئے ٹیرف کا اعلان کیا جس کا اطلاق 9 اپریل 2025ء سے ہوگا۔ اس کے نتیجے میں امریکہ کو پاکستان کی برآمدات میں ایک ارب ڈالر تک کی کمی واقع ہوسکتی ہے اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں بے روزگاری میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے جو ملک کی 40فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ امریکہ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) سے پاکستان کی برآمدات میں 20 سے 30 فیصد اضافہ ہوگا۔ اس وقت امریکہ کو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات امریکی ٹیکسٹائل درآمدات کا 3 فیصد ہیں۔ ایف ٹی اے کے نفاذ سے پاکستان امریکی ٹیکسٹائل درآمدات کا تقریباً 6 فیصد حاصل کرسکتا ہے، جس سے ممکنہ طور پر پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات 6 ارب ڈالر سے زیادہ ہو سکتی ہیں۔ گزشتہ سال امریکہ نے 20 ارب ڈالر مالیت کے سرجیکل آلات درآمد کئے تھے۔ غور کریں: سیالکوٹ کو اعلیٰ معیار کے سرجیکل آلات کے لئے عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے لیکن برآمدات 500 ملین ڈالر سے تجاوز کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ سیالکوٹ عام سرجیکل اوزار، دانتوں کے آلات، ویٹرنری آلات اور آرتھوپیڈک سرجری کے لئے خصوصی اوزار تیار کرتا ہے۔ سیالکوٹ کی مصنوعات سخت بین الاقوامی معیار کے معیارات پر پورا اترتی ہیں، جیسے آئی ایس او 13485 نامی معیار کی جانچ طبی ایپلی کیشنز کی تیاری کا قابل اعتماد اعزاز حاصل ہے۔ اس وقت پاکستان کی جانب سے امریکا کو سرجیکل آلات کی برآمدات امریکی درآمدات کا 0.5 فیصد ہیں۔ ایف ٹی اے کے نفاذ سے پاکستان سرجیکل آلات کی امریکی درآمدات کا تقریباً 5 فیصد حاصل کرسکتا ہے، جس سے ممکنہ طور پر پاکستان کی برآمدات ایک ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔ گزشتہ سال امریکہ نے ویت نام (3.25 بلین ڈالر)، چین (2.58بلین ڈالر)، اٹلی (1.46 بلین ڈالر)، انڈونیشیا (1.16 بلین ڈالر) اور میکسیکو (684ملین ڈالر) جیسے ممالک سے چمڑے کی 12بلین ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں۔ پاکستان کی چمڑے کی صنعت کو پریمیم خام مال اور لاگت موثر پیداواری صلاحیتوں تک رسائی حاصل ہے۔ پاکستان کی چمڑے کی صنعت دنیا کی بہترین سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس وقت پاکستان کی امریکہ کو چمڑے کی برآمدات امریکی چمڑے کی درآمدات کا 2 فیصد ہیں۔ ایف ٹی اے کے نفاذ سے پاکستان امریکی چمڑے کی مصنوعات کی مارکیٹ کا تقریباً 10فیصد حاصل کر سکتا ہے، جس سے ممکنہ طور پر پاکستان کی برآمدات ایک ارب ڈالر تک بڑھ سکتی ہیں۔ ایک اوسط سال میں، امریکہ تقریبا 75 ارب ڈالر مالیت کی متفرق کاروباری، پیشہ ورانہ اور تکنیکی خدمات درآمد کرتا ہے، جس میں سافٹ وئر، ڈیٹا پروسیسنگ اور سسٹم انضمام جیسی آئی ٹی سے متعلق خدمات کی وسیع رینج شامل ہے۔ پاکستان، اپنی تیزی سے بڑھتی ہوئی آئی ٹی انڈسٹری اور ٹیک ٹیلنٹ کے مضبوط پول کے ساتھ، اس منافع بخش مارکیٹ کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق امریکی کمپنیوں کی بیرون ملک مجموعی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 6.68 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 364 ارب ڈالر کا اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ اس کے مقابلے میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی معیشت اور اسٹریٹجک طور پر اہم مقام کے باوجود گزشتہ سال پاکستان کی ایف ڈی آئی 1.82ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔ امریکہ کے ساتھ ایف ٹی اے بلاشبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے جس سے سرمایہ کاری اور معاشی ترقی میں اضافے کے وسیع امکانات پیدا ہوں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکی مارکیٹ میں پاکستان کی اہم صنعتوں ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، چمڑے کے سامان اور آئی ٹی سروسز کے لئے بے پناہ امکانات موجود ہیں۔ امریکہ کے ساتھ ’ایف ٹی اے‘ پاکستان کی برآمدات کو اربوں ڈالر تک بڑھا سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کر سکتا ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتا ہے اور ملک کی اقتصادی سمت کو تبدیل کر سکتا ہے۔ اعدادوشمار سے واضح ہے کہ امریکہ کے ساتھ ویت نام کے ایف ٹی اے معاہدے کی وجہ سے گزشتہ 15 برس کے دوران ویتنام کی فی کس جی ڈی پی کو ایک ہزار ڈالر سے بڑھا کر چار ہزار ڈالر کر دیا۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹر فرخ سلیم۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
امریکی امداد کی بندش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
بلاول بھٹو کی پیشکش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت کی طاقت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی اسباب
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
پانی کی معدودی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
یورپ: غیریقینی کی صورتحال
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت میں اضافہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت اُور ترجیحات ِحکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
استحکام پاکستان چیلنجز
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
تجارتی جنگیں اور محصولات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام