خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے تعاون سے چین کی جانب سے پاکستان میں کوئلے سے کیمیکل ٹیکنالوجی کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
چین کے شانژی کول اینڈ کیمیکل انڈسٹری گروپ نے صوبہ سندھ کے جنوبی علاقے میں کوئلے کے ذخائر سے کیمیکل تیار کرنے کیلئے ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
شانژی کول اینڈ کیمیکل انڈسٹری گروپ چین کے سب سے بڑے سرکاری اداروں میں سے ایک ہے، جس نے کوئلے، کیمیکل اور توانائی کے شعبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کی ہے، یہ منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان توانائی، پیٹرو کیمیکلز اور صنعتی ترقی کی راہ میں بڑھتے ہوئے تعاون کی اعلیٰ مثال ثابت ہوگا۔
پاکستان چین کے تعاون سے بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کیلئے کوئلے سے چلنے والی پیداوار کو بڑھا کر اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کا خواہاں ہے۔
اس حوالے سے وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے چین کی کوئلہ فرم کے حکام کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور اس منصوبے کے تحت پاکستان اپنے قدرتی وسائل کا بھرپور اور موثر استعمال کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
پاکستان تھر سے سالانہ تقریباً 7.6 ملین ٹن کوئلے کی کان کنی کر رہا ہے اور تین سالوں میں اسے 11 ملین ٹن تک بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، پاکستان تھر میں کوئلے کے ذخائر سمیت تمام قدرتی وسائل کا موثر استعمال کر کے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ملک میں توانائی کے بحران سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات اور چین کا تعاون بے مثال ہے۔